تجارتی خسارے میں 30 فیصدکمی

تجارتی خسارے میں 30 فیصدکمی

اسلام آباد : ملک کے تجارتی خسارہ میں جاری مالی سال کے پہلے 8ماہ میں سالانہ بنیادوں پر30 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ہے، جاری مالی سال کے دوران ملکی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر9.1 فیصدکااضافہ جبکہ درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر12 فیصدکی کمی ہوئی ہے۔

پاکستان بیوروبرائے شماریات کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ حتمی اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکرفروری 2024 تک کی مدت میں تجارتی خسارہ کاحجم 14.88 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاجوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 30فیصدکم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پاکستان کے تجارتی خسارہ کاحجم 21.30 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، فروری میں پاکستان کاتجارتی خسارہ 1.743 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوجنوری کے مقابلہ میں 12فیصد اورگزشتہ سال فروری کے مقابلہ میں 21 فیصدکم ہے۔ 

جنوری میں ملکی تجارتی خسارہ کاحجم 1.979 ارب ڈالر اورگزشتہ سال فروری میں 1.746 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں ملکی برآمدات کامجموعی حجم 20.360 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 9.1فیصدزیادہ ہے۔ 

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملکی برآمدات کاحجم 18.670 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، فروری میں برآمدات سے ملک کو2.583 ارب ڈالرکازرمبادلہ حاصل ہواجوگزشتہ سال فروری کے مقابلہ میں 18فیصدزیادہ ہے، گزشتہ سال فروری میں ملکی برآمدات کاحجم 2.189 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔

اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے 8ماہ میں ملکی درآمدات کامجموعی حجم 35.24 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاہے جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 12 فیصدکم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملکی درآمدات کاحجم 39.96 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، فروری میں درآمدات پر4.326 ارب ڈالرکازرمبادلہ صرف ہوا جوگزشتہ سال فروری کے مقابلہ میں 10 فیصدزیادہ ہے، گزشتہ سال فروری میں پاکستان کادرآمدی بل 3.935 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔

مصنف کے بارے میں