لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو گرفتار کرنے کی پولیس کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا کہ پولیس نے میری کار کو شادمان انڈر پاس پر روکا اور مرد اہلکاروں کے ہمراہ ایک خاتون پولیس اہلکار نے گرفتاری دینے کا کہا۔
ان کا کہنا تھا کہ خاتون اہلکار نے کہا آپ میری ماں جیسی ہیں گاڑی سے نیچے اتر آئیں، میں نے پولیس سے پوچھا کہ ان کا تعلق کس پولیس سٹیشن سے ہے اور میرا جرم کیا ہے تو انہوں نے جواب نہیں دیا۔
یاسمین راشد نے مزید کہا کہ میں نے گاڑی کو لاک کر کے پارٹی قائدین آگاہ کیا، پولیس اہلکار ورکرز کے آنے پر موقع سے چلے گئے، جس کے بعد میں اپنے کلینک پر پہنچ گئی، میری پارٹی نے کہا آپ علی بلال کیس میں ضمانت پر ہیں آپ نے گرفتاری نہیں دینی۔
واضح رہے کہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کی گاڑی کو شاد مان انڈرپاس کے قریب گھیرے میں لے لیا تھا جس کے بعد ان کی گرفتاری کا امکان تھا۔
اس ضمن میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا تھا کہ پولیس مجھے حراست میں لینے لگی ہے، اس وقت میں گاڑی بند کرکے اندر موجود ہوں اور لیڈی پولیس اور 2 اہلکاروں نے کہا آپ ہمارے ساتھ آئیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ پولیس نے مجھ پر علی بلال سے متعلق مقدمہ درج کیا جس میں ضمانت پر ہوں، ضمانت کے باوجود پولیس نے تماشہ بنا رکھا ہے۔
اس اثنا میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں مبینہ طور پر ڈاکٹر یاسمین راشد کی گاڑی رکی ہوئی ہے اور سامنے کی جانب سے چند پولیس اہلکار آ رہے ہیں۔