اسلام آباد:مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ سب سے سخت اور لمبی جیل میاں نواز شریف نے کاٹی ہے،نواز شریف ابھی صحت یاب نہیں ہوئے، کسی کو انہیں بلانے کا حق نہیں۔
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)کے سربراہی اجلاس کے بعدپیپلزپارٹی کے سینئررہنما یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے استعفوں کے فیصلے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ جب تک پیپلز پارٹی واپس آکر جواب نہیں دیتی قیاس آرائی نہیں کرسکتی۔
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کو واپس بلانا ان کی زندگی قاتلوں کے حوالے کرنا ہوگا، انہیں بلا کر ان کی زندگی خطرے میں نہیں ڈال سکتے، ملک کو نواز شریف کی صلاحیتوں اور بصیرت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں زندہ لیڈرز چاہئیں، ماضی میں جو لیڈرز ہم گنوا چکے ہیں ان کا ازالہ نہیں ہوسکتا، میں مسلم لیگ اور نواز شریف کی نمائندہ ہوں جس کو بات کرنی ہے مجھ سے بات کرے۔
مریم نواز نے کہا کہ میاں صاحب خود انگلینڈ میں ہیں لیکن ان کی پارٹی فعال ترین پارٹی ہے، پوری جماعت ان کی قیادت میں لڑ رہی ہے، پی ڈی ایم آپ کے سامنے اور عملاً بھی نظر آرہی ہے،حکومت ختم ہوگی۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کو واپس لانا قاتلوں کے حوالے کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا ہمیں زندہ لیڈروں کی ضرورت ہے۔مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف اپنی بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر وطن لوٹے۔ان کے مطابق نواز شریف کو حکومت نے تبھی باہر جانے دیا تھا جب ان کی حالت خراب ہو گئی تھی۔
مریم نواز نے کہا کہ اللہ نے نواز شریف کو نئی زندگی دی، ان کو عمران خان کے حوالے نہیں کیا جا سکتا، مریم نواز نے مزید کہا کہ پاکستان اور عوام کو نواز شریف کی زندگی اور تجربے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ہمیں زندہ لیڈرز چاہئیں، ہم ماضی میں بھی کئی لیڈر گنوا چکے ہیں۔مسلم لیگ ن کے حوال سے ان کا کہنا تھا کہ پوری جماعت متحد ہے اور لڑ رہی ہے۔ مریم نواز نے خود کو مسلم لیگ ن کی نمائندہ قرار دیتے ہوئے کہا جس نے نواز شریف سے بات کرنی ہے، مجھ سے بات کرے۔