اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے نواز شریف سے کہا ہے کہ وہ ہمت کر کے پاکستان آئیں، ہم ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر نے اپنے ایک بیان میں پی ڈی ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ استعفے وہ مانگ رہے ہیں جن کا سسٹم میں کوئی حصہ ہی نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی استعفوں والا کام نہیں کرے گی اور اگر یہ لوگ استعفے دیں گے تو پھر دیکھیں گے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان استعفوں پر لگے ہیں اور ان کا کوئی سٹیک ہی نہیں ہے۔ سینیٹ انتخابات کرپٹ پریکٹیسز کے بغیر ہوئے اور جس مقصد کے لیے الیکشن کمیشن کو بنایا گیا وہ پورا نہیں کر سکے تو استعفی دیدیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ متنازع الیکشن کمیشن کام کرے اور اگر الیکشن کمیشن نے استعفیٰ نہیں دیا تو توہین عدالت کی پروسیجر کے لیے عدالت جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا کام شفاف الیکشن کروانا ہے۔ سینیٹ الیکشن پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے ہے کہ الیکشن کمیشن ذمہ داریاں پوری نہیں کر سکا۔
خیال رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ میاں صاحب پلیز پاکستان تشریف لائیں۔ نواز شریف اگر جنگ کے لئے تیار ہیں تو لانگ مارچ ہو یا عدم اعتماد کا معاملہ انہیں وطن واپس آنا ہوگا۔ اسمبلیوں کو چھوڑنا عمران خان کو مضبوط کرنے کے مترادف ہے اور ہم پہاڑوں پر سے نہیں بلکہ پارلیمان میں رہ کر لڑتے ہیں۔
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ جمہوری قوتوں نے دھاندلی کا سامنا کیا ہے اور میں نے اپنی زندگی کے 14 برس جیل میں گزارے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں لانگ مارچ کی ایسی ہی منصوبہ بندی کرنا ہوگی کہ جیسے 1986 اور 2007 میں شہید بی بی کی آمد پر کی تھی۔ مجھے کسی کا کوئی ڈر نہیں۔ تاہم جدوجہد ذاتی عناد کے بجائے جمہوری اداروں کے استحکام کی جدوجہد کیلئے ہونا چاہیے۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے سینیٹ انتخابات لڑے اور سینیٹر اسحاق ڈار ووٹ ڈالنے نہیں آئے، میاں صاحب، آپ کیسے عوامی مسائل حل کریں گے؟ آپ نے اپنے دور میں تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا، میں نے اپنے دور میں تنخواہوں میں اضافہ کیا۔