اسلام آباد :آصف علی زرداری کا پی ڈی ایم کے سربراہی اجلا س میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسمبلیوں سے استعفیٰ دینا ایسا ہی ہے جیسے اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان کو مضبوط کرنا ،آصف زرداری نے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا ،انہوں نے کہامیاں صاحب آپ استعفے چاہتے ہیں تو صرف ہمیں نہیں سب کو جیل جانا ہوگا، ہم پہاڑوں پر نہیں پارلیمان میں رہ کر لڑتے ہیں، ایسے فیصلے نہ کیے جائیں کہ جس سے ہماری راہیں جدا ہوجائیں،لانگ مارچ ہو یا عدم اعتماد میاں صاحب وطن واپس آنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم سبراہان کے اجلاس میں ویڈیو لنک سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری کا کہنا تھا نوازشریف جنگ کیلئے تیار ہیں تو انہیں واپس وطن آنا ہوگا،جنگ کیلئے تیار ہوں مگر شاید میرا ڈومیسائل مختلف ہے،آخری سانس تک جدوجہد کیلئے تیار ہیں،انہوں نے کہا اسمبلیوں کو چھوڑنا اسٹیبلشمنٹ، عمران خان کو مضبوط کرنے جیسا ہے،ایسے فیصلہ نہ کئے جائیں جس سے ہماری راہیں جدا ہو جائیں،ہمارا انتشار جمہوریت کے دشمنوں کو فائدہ دے گا،پیپلز پارٹی ایک جمہوری پارٹی ہے،ہم پہاڑوں پر نہیں بلکہ پارلیمان میں رہ کر لڑتے ہیں۔
آصف علی زرداری نے اجلاس میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب پلیز پاکستان تشریف لائیں ،اگر نوازشریف نے جنگ لڑنی ہے تو وطن واپس آ ئیں ،انہوں نے کہا کہ ایسی سیاست نہ کی جائے جس سے ہماری راہیں جدا ہوجائیں ،انہوں نے کہا میں نے اپنی زندگی کے 14 برس جیل میں گزرے ہیں،مجھے اسٹیبلشمنٹ کا کوئی ڈر نہیں،میں جنگ کیلئے تیار ہوں مگر شاید میرا ڈومیسائل مختلف ہے ،انہوں نے کہا یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ جمہوری قوتوں نے دھاندلی کا سامنا کیا ہے ،میاں صاحب آپ پنجاب کی پہچان ہیں،ہمارے انتشار کا فائدہ جمہوریت کے دشمنوں کو ہو گا ۔
آصف زرداری کاکہنا تھا پیپلزپارٹی جمہوری پارٹی ہے پہاڑوں پر نہیں بلکہ پارلیمان میں رہ کر لڑتے ہیں ،ہم اپنی آخری سانس تک جدو جہد کرنے کیلئے تیار ہیں ،ہم نے پارلیمان کو اختیار دئیے ،18 وین ترمیم اور این ایف سی منظور کیا جس کی مجھے اور پارٹی کو سزا دی گئی ،لانگ مارچ کی منصوبہ بندی 86 اور 2007 جیسی کرنی ہوگی ۔