کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کی دوہری شہریت کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت نے الیکشن کمیشن سے جامع جواب طلب کرلیا ۔ فی الحال الیکشن کمیشن کی کارروائی نہیں روک سکتے۔ پہلے الیکشن کمیشن کا جواب آنے دیں، عدالت نے فیصل واوڈا کیس کی سماعت31 مارچ تک ملتوی کردی۔
سندھ ہائیکورٹ میں فیصل واوڈا کی الیکشن کمیشن کے خلاف درخواست کی سماعت کی گئی۔ فیصل واوڈا کے وکیل بیرسٹر معیز احمد، نمائندہ الیکشن میشن عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے کہا لائیں، کہاں ہے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ ؟ شکایت کنندگان کی جانب سے وکلا کون ہیں؟ فیصل واوڈا کے وکیل معیز احمد نے اسلام آباد ہائی کورٹ فیصلہ پیش کردیا ۔
جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کیا اسلام آباد فیصلے کے خلاف کیا سپریم کورٹ گئے؟ اس پر عمل نہ ہوا تو توہین عدالت ہوجائے گی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو تحقیقات کرنے کی ہدایت دی۔ آپ اسلام آباد فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں۔
عدالت نے نمائندہ الیکشن کمیشن سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کیا کر رہا ہے؟ الیکشن کمیشن نے موقف دیا کہ طویل عرصے سے کیس چل رہا ہے۔ فیصل واوڈا جواب دے رہے ہیں نہ کیس آگے چلنے۔ الیکشن کمیشن میں کیس فیصل واوڈا کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے۔
الیکشن کمیشن رولز کے مطابق مکمل اختیار رکھتے ہیں۔ ہم نے فیصل واوڈا سے بہت سادہ سے سوال کیےمگر فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن سوالات کے جوابات نہیں دیے۔کئی بار طلب کیا، آخری بار کو 50 ہزار کا جرمانہ کیا۔
وکیل فیصل واڈا نے موقف دیا کہ الیکشن کمیشن میرے موکل سے سوال نہیں کر سکتے۔صرف ایک استدعا ہے الیکشن کمیشن کو سننے سے فوری روکا جائے۔الیکشن کمیشن کو فیصل واوڈا کے خلاف شکایات سننے سے روکا جائے۔ فیصل واوڈا دوہری شہریت چھوڑ چکے ہیں۔ الیکشن کمیشن اس موڈ سے بیٹھا ہے کہ آج ہی نااہل کرنا ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ نے دوہری شہریت چھوڑی یا نہیں۔آپ خود مطمئن نہیں کرنا چاہتے الیکشن کمیشن کوتو آپ اپنا حلف نامہ جمع کرا دیں، سرٹیفکیٹ کیوں نہیں دیتے،، آپ کیوں نہیں بتانا چاہتے کہ دوہری شہریت کب چھوڑی۔
عدالت نے الیکشن کمیشن سے جامع جواب طلب کرتے کہا کہ فی الحال الیکشن کمیشن کی کارروائی نہیں روک سکتے۔ پہلے الیکشن کمیشن کا جواب آنے دیں، عدالت نے فیصل واوڈا کیس کی سماعت31 مارچ تک ملتوی کردی۔