اسلام آباد: نواز شریف نے پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی پر بیک وقت وار کر دیا۔ کہتے ہیں دونوں جماعتیں ہر وقت ایمپائر کی انگلی کی طرف دیکھتی ہیں۔ یہ واضح بھی کیا کہ شفاف الیکشن کیلئے کردار ادا کریں گے اور آئندہ الیکشن عدالتی اصلاحات ہمارے منشور کا حصہ ہوں گی۔
ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تحریک عدل کے لیے کسی انٹرنیشنل فرم کی خدمات نہیں لیں اس کے لیے ہمارے پاس اپنا مواد بہت ہے اور ہم کوئی نیب تو نہیں ہیں جو عالمی فرم کی خدمات لیں۔
انہوں نے کہا کہ عام حالات میں بہت ساری چیزیں سامنے نہیں آتیں اور امتحان کے دور میں بہت ساری چیزیں واضح ہوجاتی ہیں جبکہ مجھے مسلم لیگ کی صدارت سے ہٹانے کا کیا مقصد ہو سکتا ہے؟۔
یہ خبر بھی پڑھیں: 14 آزاد سینیٹرز نے ن لیگ میں شمولیت اختیار کر لی
نواز شریف کا کہنا تھا کہ نوبت یہ آ گئی ہے کہ سو دو سو لوگوں کے جلسے کررہے ہیں اور کریں اتحاد اور بنوائیں سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ۔ کون ہے یہ سنجرانی جس کو چھ لوگوں کے گروپ نے نامزد کردیا اور وہ آتے ہی چیئرمین سینیٹ بن گیا۔ ان کے پیچھے جو ہیں وہ سب کو پتا ہے۔ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ایک منتخب صوبائی حکومت کو ہٹا دیا گیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں