اسلام آباد:پاکستانی کوہ پیما ساجد سدپارہ نے کہا کہ وہ نانگا پربت چوٹی کو بغیر آکسیجن کے سر کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔ پاکستانی کوہ پیما ساجد سدپارہ نانگا پربت بیس کیمپ جانے کے لیے چلاس سے روانہ ہو گئے۔
ساجد سد پارہ نے کہا کہ ہم آخر چلاس پہنچ گئے۔ کچھ سڑکیں بند ہونے اور ڈیم کی تعمیر کے کام کی وجہ سے ہماری طے شدہ آمد میں تاخیر ہوئی۔ اب ہم سحری، بیس کیمپ کی طرف جائیں گے۔
We have reached Chilas finally. Some road blocks and dam construction work delayed our scheduled arrival. We will be taking Jeep to Sahri, towards basecamp.
— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) June 16, 2023
Watch my video for the Nanga Parbet Expedition 2023 #NangaParbet2023https://t.co/AwaDXkw3QG pic.twitter.com/Rm41FmVTP5
ساجد سدپارہ نے سماجی رابطے کی ویبسائٹ پر پیغام میں بتایا کہ وہ نیپالی کوہپیمائی کمپنی سے منسلک کوہپیماؤں کی رہنمائی بھی کریں گے۔
Departing for Nanga Parbet Expedition 2023 from Islamabad to Chilas.
— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) June 15, 2023
I will be climbing without O2 & as lead rope fixing team of @sst8848 #NangaParbet2023 pic.twitter.com/0VQAp6K1XY
ذرائع کے مطابق وہ آیندہ ماہ دنیا کا نواں بلند ترین پہاڑ نانگا پربت کی چوٹی سر کرلیں گے۔
ساجد سدپارہ 8 ہزار میٹر سے بلند تمام 14 چوٹیاں مصنوعی آکسیجن کے بغیر سر کرنا چاہتے ہیں ۔ان میں سے وہ اب تک ایوریسٹ، کے ٹو، گیشربرم 1، گیشربرم 2، مناسلو اور اناپورنا سمیت 6 بلند ترین چوٹیاں بنا مصنوعی آکسیجن کے سر کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ ساجد سدپارہ 2021 میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے دوران وفات پانے والے پاکستانی لیجنڈ کوہ پیما علی سدپارہ کے بیٹے ہیں۔