کراچی کے حلقے این 240 اس وقت میدان جنگ بن گیا جب پولنگ کا عمل جاری تھا ،فائرنگ کے نتیجے میں اب تک ایک شخص جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ، فائرنگ کے بعد پولنگ کا عملہ بھاگ گیا، عملہ غائب ہونے پر نا معلوم افراد نے بیلٹ باکس توڑ دیے۔
وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے این اے 240 کی تازہ ترین صورتحال سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام پولنگ سٹیشنز پر پولیس تعینات تھی ،پر امن پولنگ کے دوران متعدد لوگوں نے گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی ،فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہو چکے ہیں ۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ صورتحال اب کنٹرول میں ہے ،چاہتے ہیں حالات مزید خراب نہ ہو ں جس کیلئے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری علاقے میں موجود ہے ۔
دوسری جانب پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے رہنما انیس قائم خانی کی گاڑی پر بھی فائرنگ کی گئی، فائرنگ کے وقت پی ایس پی رہنما گاڑی میں موجود نہیں تھے۔
انیس قائم خانی نے دعویٰ کیا ہے کہ میری گاڑی پر 4 سے 5 افراد نے فائرنگ کی، گاڑی پر 4 گولیاں لگی ہیں، انہوں نے کہا کہ سابق ایم پی اے افتخار عالم کو بھی گولی لگی۔
پی ایس پی رہنما انیس قائم خانی کی گاڑی کے ساتھ چلنے والی پولیس موبائل پر بھی گولی لگی ہے۔