لاہور: دعا زہرا اور اس کے شوہر ظہیر کا انٹرویو کرنے والی یوٹیوبر زنیرا کو اپنے وائرل انٹرویو پر سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
نجی ویب سائٹ کے اینکر نے دعا زہرا اور ظہیر احمد کا انٹرویو کرنیوالی یوٹیوبر زنیرا سے سخت سوالات کر دئیے جن پر خاتون یوٹیوبر پریشانی میں مبتلا ہو گئیں۔
واضح رہے کہ دعا زہرا کے وائرل ہونیوالے انٹرویو پر والدہ نے ردِعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ میری بچی کو بڑا دکھانے کیلئے تیار کر کے بٹھا دیا اور نیچے گدی بھی رکھ دی، یوٹیوبر نے اسے اپنی طرح 40 سال کا دکھانے کی کوشش کی تاہم خاتون یوٹیوبر زنیرا کے مطابق ان کی عمر 24 سال ہے اور وہ شادی شدہ ہیں۔ساتھ ہی دعا کے نیچے گدی رکھنے پر وضاحت دیتے ہوئے خاتون یوٹیوبر نے کہا کہ انہوں نے دعا زہرا کے نیچے گدی انہیں بڑا نہیں بلکہ برابر دکھانے کے لیے رکھی تاکہ کیمرے میں فریم درست دکھائی دے۔
زنیرا نے بتایا کہ وہ بطور صحافی اس کیس کی تحقیقات شروع سے کررہی تھیں اور ان کے پاس کئی ثبوت موجود ہیں، وہ دعا زہرا اور اس کے شوہر ظہیر احمد کے ساتھ براہِ راست نہیں بلکہ پولیس اور وکلا کے ذریعے گفتگو کر رہی تھیں۔تاہم جب ان سے پوچھا گیا کہ دعا زہرا کا کیس کس عدالت میں چلتا رہا ہے تو بھی خاتون یوٹیوبر بوکھلاہٹ کا شکار رہیں اور درست جواب نہ دے سکیں۔
یوٹیوبر نے دعا اور ظہیر سے لیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ کمرے میں میرے، دعا اور ظہیر کے علاوہ کوئی موجود نہیں ہے جب کہ بعدازاں سوشل میڈیا پر انٹرویو کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ وائرل ہوا جس میں سائے دکھائی دیے۔
زنیرا نے اس کی وضاحت پیش کی کہ ہمارے کمرے کا دروازہ بند تھا، دعا اور ظہیر کی وجہ سے گھر والے بار بار کمرے میں داخل ہورہے تھے تو یہ سائے بھی ان ہی کے تھے۔
لوگ اس خیال کا اظہار کررہے تھے کہ شاید نامور برانڈ نے یہ انٹرویو اسپانسر کیا ہے لیکن زنیرا کے مطابق انہوں نے ایسا ان کی ٹیم کے رکن کو چِڑانے کے لیے کیا تھا اور وہ اس سے قبل بھی ایسا کرچکی ہیں۔
دوسری جانب مذکورہ برانڈ نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا اس انٹرویو سے کوئی تعلق نہیں ہے، معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی کہ ہمارا نام اجازت کے بغیر کیوں استعمال کیا گیا ہے۔