اسلام آباد:وفاقی وزرا کے عمران خان پر تابر توڑ حملوں کی بوچھاڑ کر دی،وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہےکہ عمران خان چاہتے ہیں سارا ملک تباہ ہو جائے مگر ان کی حکمرانی قائم رہےوہ جو قیمتیں چھوڑ کر گئے ان کے ساتھ رہنا دشوار تھا، ہمیں کچھ مشکل فیصلے کرناپڑیں گے، پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ ریورس ہوگا اور اسے جلد کریں گے۔
اسلام آباد میں قمر زمان کائرہ اور مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ایسی مشکلات پیدا کردیں کہ کل رات تیسری دفعہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا، معیشت ہمیں کھنڈرات کی حالت میں ملی، ہمارے لیے مشکل تھا کہ الیکشن کرائیں یا معیشت کو بچائیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ ساری دنیا میں 6 ساڑھے 6 بجے مارکیٹیں بند ہوتی ہیں، مارکیٹیں جلدی بند ہوجائیں تو بجلی کی بچت کے باعث تیل کی بچت ہوسکتی ہے، ہمارے تاجر ابھی اس تجویز کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں، ہاتھ جوڑکر استدعا ہے کہ کفایت شعاری کی طرف جائیں، جب وسائل کم ہوتے ہیں تو خاندان بھی اپنے اخراجات تبدیل کرتے ہیں، یہ اس وقت ضرورت ہے اور یہ ہمارے کلچر کا حصہ بننا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیل و گیس کی وجہ سے عام آدمی پر کیا اثر ہورہا ہے، جو کھاتے پیتے لوگ ہیں وہ ہوسکتا ہے سوچ بھی نہ سکتے ہوں کہ عام لوگ کس تکلیف سے گزرہے ہیں، ہوسکتا ہے اسلام آباد میں مہنگائی کا احساس نہ ہو لیکن عام گلی محلے میں جائیں تو ان کی زندگی بہت مشکل ہوگئی ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اس تمام صورتحال کی ذمہ داری ہم اٹھائیں گے کہ مہنگائی کم ہو اور عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ کم ہو، یہ ضرور ہوگا، اگر روس یوکرین کی جنگ بند ہو تو تیل کی قیمت کم ہوگی۔
وفاقی وزیر امور کشمیر قمرزمان کائرہ نے کہا کہ ہمیں فیصلہ کرناتھاسری لنکا بن جائیں یا مشکل حالات سے نکلنے کی کوشش کریں،حکومت نے مشکل حالات سے نکلنے کا فیصلہ کیا اس کیلئے مشکل فیصلے کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پی ٹی آئی حکومت نے طے کیں، ان شرائط کو پورا کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، عمران خان اپنے دور حکومت کی کوئی بات نہیں کرتے، چار سال کی برائی قدم قدم پر ہمارے سامنے رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔