لندن ، ماہرین صحت نے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا نیا علاج دریافت کرلیا۔ جس سے شدید بیمار مریضوں کی جانیں بچانے میں مدد ملے گی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق امریکا کی بائیو ٹیکنالوجی کمپنی ری جینرون کے ماہرین نے یہ علاج دریافت کیا ہے جو کہ اگرچہ مہنگا ہے تاہم اس سے کورونا سے شدید بیمار افراد کی جان بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔
مونوکلونل اینٹی باڈی علاج صرف ان افراد پر آزمایا جاسکتا ہے جن کے جسم میں پہلے سے کورونا کے خلاف اینٹی باڈیز موجود نہ ہوں اور اس پر 2 لاکھ روپے سے 4 لاکھ روپے تک کا خرچہ آسکتاہے۔
ٹرائلز کے دوران ثابت ہوا ہے کہ اسپتال میں کورونا سے شدید متاثرہ 3 میں سے ایک مریض کی جان نئے طریقہ علاج سے بچ سکتی ہے۔
اس طریقہ علاج میں کورونا سے شدید متاثرہ افراد کے جسم میں وائرس کے نتیجے میں ہونے والی سوز ش کو روکنے کے بجائے وائرس کو ختم کرنےکے لیے طاقتور اینٹی باڈیز شامل کی جاتی ہیں ، اینٹی باڈیز کورونا وائرس کو قابو کرکے خلیوں کو متاثر کرنے اور ان کی نقل تیار کرنے سے روکتی ہیں۔
برطانیہ میں 10 ہزار سے زائد مریضوں پر ٹرائل کے دوران اس سے نہ صرف اموات میں کمی میں مدد ملی بلکہ مریضوں کو وینٹی لیٹر پر جانے سے بھی بچایا جاسکا۔
اس سے قبل ماہرین نے کورونا کے علاج کے لیے اسٹیرائیڈز اور جوڑوں کے امراض میں استعمال ہونے والی دوا تجویز کرچکے ہیں۔