واشنگٹن , امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکا میں بڑھتی ہوئی نفرت، تعصب اور انتہا پسندی کی وجہ سے داخلی دہشت گردی بڑھنے کا اعتراف کرلیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکا میں پیش آنے والے فائرنگ، حملے اور دیگر پرتشدد واقعات کو داخلی دہشت گردی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ داخلی دہشت گردی نفرت، تعصب اور انتہا پسند نظریات کے باعث پھیلتی ہے، ہم اس معاملے کے خاتمے اور وجوہات پر توجہ دے کر انہیں درست کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘۔
انہوں نے اس حوالے سے ایک منصوبہ بھی پیش کیا اور کہا کہ ’داخلی دہشت گردی کا خاتمہ قومی حکمتِ عملی کی اوّلین ترجیح ہے، اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان ہر سطح پر اطلاعات کا تبادلہ ہونا ضروری ہے‘۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’نسلی، علاقائی اور مذہبی منافرت کے خاتمے کے لئے اقدامات تجویز کیے جائیں گے، چھ جنوری جیسے واقعات ریاست ہائے امریکا کی سلامتی، جمہوریت اور اتحاد کے لیے بہت زیادہ خطرناک ہیں‘۔
قبل ازیں وائٹ ہاؤس کے ترجمان ساکی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ’داخلی دہشت گردی‘ کے حوالے سے گفتگو کی اور بتایا کہ ایسے واقعات کی تفتیش کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سربراہی ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس کررہے ہیں۔
ساکی نے بتایا کہ ’تفتیش میں دیگر اداروں میں ایف بی آئی اور داخلی سلامتی کے محکمے کے افسران کو بھی شامل کیا گیا ہے، یہ تمام ادارے تفتیشی عمل میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے معاملات کو آگے بڑھا رہے ہیں‘۔