اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی تقریر کے دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی کے باعث اسپیکر اسد قیصر نے اجلاس 15 منٹ کے لیے ملتوی کردیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے مرکزی صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ اسپیکر صاحب! آپ نے اسمبلی کی کارروائی قانون کے مطابق چلانی ہے اور آپ نے ایوان کے تقدس کو قائم رکھنا تھا۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اس پر کہا کہ شہباز شریف صاحب! آپ میرے لیے قابل احترام ہیں۔ اس دوران ایوان میں موجود حکومتی اراکین کی جانب سے شور شرابہ شروع کر دیا گیا۔ ہنگامہ آرائی کے باعث اسپیکر اسد قیصر نے اجلاس 15 منٹ کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔
قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ کل کا دن پارلیمنٹ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا اور کل عمران خان نیازی کے حکم پر گالم گلوچ اور بد زبانی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کا فرض تھا کہ اس طوفان بد تمیزی کو روکتے۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سینیٹائزر کی بوتل ماری گئی اور گالیاں بھی دی گئی ہیں۔ انہوں نے یہ بات قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی و شور شرابہ کے بعد کہی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسمبلی اجلاس میں ہونے والی ہلڑ بازی کے بعد سپیکر اسد قیصر نے ایوان زیریں میں نازیبا زبان استعمال کرنے والے 7 ممبران کے خلاف اسمبلی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی نے کارروائی قواعد وضوابط کے تحت تفویض شدہ اختیارات کے تحت کی۔ جن اراکین پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں علی نواز اعوان، عبدالمجید خان، فہیم خان، شیخ روحیل اصغر شامل ہیں جبکہ علی گوہر خان، چوہدری حامد حمید اور آغا رفیع اللہ پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے متعلقہ اراکین اور اسمبلی سیکیورٹی کو احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔