اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ہنگامہ آرائی میں ملوث حکومتی اور اپوزیشن ارکان پر ایوان میں داخلے پر پابندی لگانے اور رکنیت معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔
اسپیکر نے یہ کارروائی قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے کی ہے ۔ جن اراکین پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں علی نواز اعوان ، عبدالمجید خاں ، فہیم خان ، شیخ روحیل اصغر ، علی گوہر خان ، چوہدری حامد حمید اور آغا رفیع اللہ شامل ہیں ۔
جن ارکان کے ایوان میں داخلے پر پابندی لگے گی اُن کی رکنیت معطلی ہوگی ساتھ ہی اُن کو شوکاز نوٹس بھی دیئے جائیں گے ۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ اراکین اور اسمبلی سیکیورٹی کو احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں ۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے بعد پنجاب اسمبلی میں بھی اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی تقریر کے دوران ہلڑ بازی کا امکان ہے ۔ اس لیے حکمران جماعت نے اپوزیشن لیڈر کی تقریر پر اپنی حکمت عملی تیار کر لی ہے ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کی بجٹ تقریر کے دوران ن لیگ کے شور شرابہ کا بدلہ لینے کے لیے حکمران جماعت نے بھی کمر کس لی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز بجٹ پر بحث کے دوران اپنی تقریر میں جب حکومتی پالیسیوں اور بجٹ کو تنقید کا نشانہ بنائیں گے تو عین اُس وقت حکومتی ارکین اسمبلی لیگی قیادت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دیں گے ۔ اس کے علاوہ حکومتی ارکان اپوزیشن لیڈر کی نشست کا بھی گھیراؤ کریں گے ۔