نیو یارک: دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے جی میل سروس کو مکمل ری ڈیزائن کرنے کے لیے مختلف نئے فیچر متعارف کرانے کا اعلان کر دیا ۔
جی میل میں سب سے بڑی تبدیلی ایک نئے فیچر اسپیسز کی شکل میں ہوگی جس میں مختلف افراد رئیل ٹائم میں ایک ساتھ کئی پراجیکٹ پر کام کرسکیں گے ۔ اس فیچر میں لوگ ایک دوسرے سے بات چیت ، فائلوں کا تبادلہ اور گوگل ڈاکس کو ٹیب سوئچ کیے بغیر ایڈٹ کرسکیں گے ۔
خیال رہے کہ رواں ماہ فرانس کی ریگولیٹری اتھارٹی نے گوگل پر اشتہارات میں غیر شفافیت اور امتیازی سلوک برتنے پر 270 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے ایڈورٹائزمنٹس پالیسی میں تبدیلی کا حکم دیا تھا ۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کی کمپٹیشن اتھارٹی نے کہا تھا کہ گوگل نے حریف پلیٹ فارمز اور پبلشرز کو نقصان پہنچانے کے لئے آن لائن اشتہارات کے لیے اپنی حاکمانہ پوزیشن کا ناجائز استعمال کیا جس سے ملکی اداروں کو نقصان پہنچا اس لیے گوگل پر 27 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا ۔
فرانس کی اتھارٹی نے گوگل پر الزام لگایا کہ وہ بڑے پبلشروں کے لیے بنائے گئے اپنے اشتہار کے نظام ’’گوگل ایڈ منیجر‘‘ کو اولین ترجیح دیتا ہے ۔ حکومتی واچ ڈاگ کے مطابق گوگل کے اس آئن لائن اشتہار کے نظام میں من پسند پبلشرز ریئل ٹائم میں دیگر مشتہرین کو اشتہار کی جگہ بیچ دیتے ہیں ۔
واضح رہے کہ یہ جرمانہ اس وقت کیا گیا ہے جب پہلے ہی ٹیکنالوجی کی دنیا پر حکمرانی کرنے والی کمپنی کو مسابقتی رویے پر امریکا میں ہرجانوں کے متعدد مقدمات کا سامنا ہے ۔ اسی طرح سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کو بھی یورپی یونین کی جانب سے مقدمات کا سامنا ہے ۔