ماسکو: روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ شام میں دولتِ اسلامیہ (داعش) کے ٹھکانوں پر کیے گئے ایک فضائی حملے میں تنظیم کے سربراہ ابو بکر البغدادی کی ہلاکت کی اطلاعات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ روس کی وزارتِ دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ممکنہ طور پر البغدادی 28 مئی کو کیے گئے فضائی حملے میں ہلاک ہو گیا تھا۔
حملے میں شمالی شام کے شہر رقہ میں جو کہ دولتِ اسلامیہ کا خود ساختہ دارالحکومت، دولتِ اسلامیہ کی کونسل کے اجلاس کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ پانچ روز قبل شامی میڈیا کی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ داعش کے سربراہ ابوبکر البغدای کو فضائی کارروائی کے دوران ہلاک کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل بھی متعدد بار ابو بکر البغدادی کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہو چکی ہیں۔ کچھ عرصے سے ان کے بارے میں ایسی کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی تھی کہ وہ کہاں ہیں اگرچہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ گذشتہ برس کے آخر میں امریکہ کی جانب سے موصل پر حملے سے قبل تک ابو بکر البغدادی وہیں موجود تھے۔
نومبر 2016 میں دولت اسلامیہ نے ابوبکر البغدادی کا ایک نیا آڈیو پیغام بھی جاری کیا تھا جس میں عوام سے کہا گیا تھا کہ وہ عراقی فوج کے خلاف موصل شہر کا دفاع کریں تاہم اس پیغام کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔ امریکہ نے البغدادی کی گرفتاری یا ہلاکت پر دس ملین ڈالر کے انعام کا اعلان بھی کیا ہوا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں