سری نگر: حریت رہنما یاسین ملک آج سری نگر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری نوجوان کی شہادت پر احتجاج کی سربراہی کرنے والے تھے انہیں اس مظاہرے میں شرکت کرنے سے روکنے کیلئے بھارتی فوج نے یاسین ملک کو گرفتار کر کے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
یاد رہے گزشتہ دنوں کشمیری نوجوان نصیر احمد بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے فائرنگ میں زخمی ہوا تھا جسکے بعد اسے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے نصیر احمد کی موت واقع ہو گئی جس میں وادی بھر میں کشیدگی بڑھ گئی اور آج احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا تھا۔
ادھر بھارتی حکام نے اپنے ظالمانہ عمل کو چھپانے کیلئے معصوم کشمیری نوجوان کی گولیوں سے چھنی لاش کی تصاویر وائرل ہو جانے کے باعث موبائل اور انٹرنیٹ کی سروس معطل کر دیں۔ وادی کے مختلف علاقوں میں پولیس اور ریزو فورس کے اضافی دستے تعینات کر دئیے گئے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں