اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف جے آئی ٹی کے روبرو کل پیش ہوں گے۔ جے آئی ٹی نے انہیں ضروری دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف سے حدیبیہ پیپر ملز کے حوالے سے سوالات کیے جائیں گے۔ پاناما جے آئی ٹی نے وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو بھی 24 جون کو طلب کر رکھا ہے۔ کیپٹن صفدر کو پیشی کے سمن موصول ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم کے بیٹے حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے پانچ مرتبہ جبکہ حسن نواز بھی دو دفعہ جوڈیشل اکیڈمی میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔
یاد رہے گزشتہ روز سخت سیکیورٹی میں وزیر اعظم جوڈیشل اکیڈمی میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ وزیر اعظم نواز شریف سے تقریبا 3 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی اور انہوں نے جے آئی ٹی کو تمام دستاویزات پیش کر دیں تھیں۔پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا ایسا کوئی خاندان ملک میں ہے جس کی تین نسلوں کا بے رحمانہ احتساب ہوا ہو جبکہ مشرف کی آمریت نے ہمارا بے دردی سے احتساب کیا اور ہمارے گھروں پر بھی قبضہ کر لیا گیا تھا۔ آج پھر ہم نے اپنی حکومت میں خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیا ہے اس کے باوجود مخالفین جتنے جتن کر لیں الزام لگا لیں ناکام و نا مراد ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا نہ پہلے ہمارے دامن پر کرپشن کا داغ ملااور نہ اب ملے گا صرف ہمارے خاندان اور ذاتی کاروبار کو الجھایا اور اچھالا جا رہا ہے۔ اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے اس کا سرکاری خزانے کی خورد برد یا کرپشن سے دور تک کا تعلق نہیں چند دن میں جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی سامنے آ جائے گی جس میں میرا پورا خاندان سرخرو ہو گا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں