عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستانی معیشت پر جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی بیرونی پوزیشن اب بھی نازک ہے، بلند بیرونی مالیاتی ضروریات کے ساتھ اگلے 3سے5سال پالیسیوں میں مشکلات درپیش ہوں گی۔ کمزور گورننس اور سماجی تناؤ حکومت کی اصلاحات کو آگے بڑھانے کی صلاحیت کو متاثر کرسکتا ہے۔
پاکستان کے پاس 9.4ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر ہیں جو اس کی ضروریات سے کافی کم ہیں۔
موڈیز کی رپورٹ مین کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام سے پاکستان کیلئے فنڈنگ کے امکانات میں بہتری آئے گی، نیا آئی ایم ایف پروگرام فنانسنگ کے معتبر ذرائع فراہم کرے گا۔ ان میں دیگر دوطرفہ ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈنگ کا حصول شامل ہے،مہنگائی کی وجہ سے سماجی تناو بڑھنے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زیادہ ٹیکسوں اور توانائی کے نرخوں میں مستقبل کی ایڈجسٹمنٹ اصلاحات پر دباو ڈال سکتی ہے، مشکل اصلاحات کو مسلسل نافذ کرنے کا مضبوط انتخابی مینڈیٹ نہ ہونا خطرات پیدا کر سکتا ہے، رواں مالی سال پاکستان کی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات تقریباً 21 ڈالر ہیں۔ مالی سال 2026-27 کے لیے تقریباً 23 بلین ڈالر کی مالی ضروریات درپیش ہیں، پاکستان کے پاس 9.4 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر اس کی ضروریات سے کافی کم ہیں۔