بھارت جانے والی پاکستانی خاتون کا اصل شوہر منظر عام پر، سیما نے گھر سے بھاگ کر مجھ سے بھی محبت کی شادی کی : سعودیہ میں مقیم غلام حیدر ، سچن سے نیپال میں شادی ہوئی، خفیہ طریقے سے بھارت پہنچی: اماراتی اخبار

بھارت جانے والی پاکستانی خاتون کا اصل شوہر منظر عام پر، سیما نے گھر سے بھاگ کر مجھ سے بھی محبت کی شادی کی : سعودیہ میں مقیم غلام حیدر ، سچن سے نیپال میں شادی ہوئی، خفیہ طریقے سے بھارت پہنچی: اماراتی اخبار

لاہور : ایک پاکستانی خاتون جو ایک آن لائن گیم کھیلتے ہوئے بھارتی شخص سچن کی محبت میں گرفتار ہوگئی تھی اور نیپال کے ذریعے خفیہ طریقے سے بھارت پہنچی تھی اسے بھارتی شہریت دینے کی درخواست کی گئی تھی، تاہم اس کے پاکستانی شوہر نے دونوں ممالک سے اسے اپنی بیوی سے دوبارہ ملانے اور اسے پاکستان لانے کی اپیل کی ہے۔

اماراتی اخبار خلیج ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ محبت کی یہ دلچسپ کہانی جس میں جاسوسی اور قانونی رکاوٹوں کے الزامات بھی شامل ہیں ۔ 27 سالہ سیما حیدر اور بھارت کے 22 سالہ سچن مینا کی محبت کی کہانی بین الاقوامی میڈیا کی ہیڈلائنز بنی ہے۔

اپنے چار بچوں کے ساتھ ہندوستان میں داخل ہونے والی سیما نے کہا ہے کہ وہ "واپس جانے یا سچن کو چھوڑنے کے بجائے مرنا پسند کریں گی  سچن ہندوستانی دارالحکومت نئی دہلی سے تقریباً 55 کلومیٹر دور ربو پورہ نامی گاؤں سے تعلق رکھتا ہے اور ایک دکان پر کام کرتا ہے ۔ میں بھارتی حکومت سے درخواست کرتی ہوں کہ مجھے شہریت دی جائے۔

سیما کے پاکستانی شوہر غلام حیدر بھی منظر عام پر آگئے ہیں جو سعودی عرب میں ہیں انہوں نے  اے ایف پی کو بتایا کہ  سیما اور میں نے محبت کی شادی کی تھی۔  مختلف بلوچ قبائل سے تعلق رکھنے والے اس جوڑے کو ان کے گھر والوں نے شادی سے منع کیا تھا۔ جس پر انہوں نے گھر سے بھاگ کر شادی کی تھی اور بعد میں معاملہ طے کرنے کے لیے ایک ’’جگرا‘‘ بلایا گیا تھا۔ 

غلام حیدر کا کہنا ہے کہ میں اپنے گھر سے، اپنے خاندان سے دور ہوں، اور یہ میرے لیے بہت اذیت ناک ہے کیونکہ ہم نے محبت کی وجہ سے شادی کی تھی۔  میں ہندوستانی اور پاکستانی حکام سے پر زور اپیل کرتا ہوں کہ میری بیوی اور بچوں کو میرے پاس واپس لایا جائے۔

بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق سیما نے کہا تھا کہ اس کے ’’سابق‘‘ شوہر کو اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی اور نہ ہی اسے اب میری ضرورت ہے۔ دیگر رپورٹس میں سیما کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اس کا شوہر بدسلوکی کرتا تھا - اس الزام کی غلام حیدر نے تردید کی ہے۔

  

سیما اور سچن کا رابطہ کیسے ہوا؟ بھارت کیسے پہنچی؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق سیما نے 2020 کوویڈ 19 لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن شوٹنگ گیم کھیلتے ہوئے سچن سے تعارف ہوا۔ جلد ہی دونوں میں محبت ہوگئی اور رواں سال مارچ میں انہوں نے نیپال کے ایک مندر میں شادی کی اور کھٹمنڈو میں کچھ دن گزارے۔

این ڈی ٹی وی کا کہنا ہے کہ پاکستان واپسی پر سیما نے اپنے اور اپنے بچوں کے لیے فلائٹ ٹکٹ اور نیپال کے ویزا کا بندوبست کیا۔ اس نے رقم کا بندوبست کرنے کے لیے 12 لاکھ روپے کا ایک پلاٹ بھی فروخت کیا۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سچن اور سیما نے کہا کہ اسے نیپال کے راستے بھارت میں داخل ہونے کے بارے میں یوٹیوب ویڈیوز کی مدد سے کئی مہینوں کی محتاط منصوبہ بندی کی گئی۔

مئی میں، سیما نیپال گئی اور کھٹمنڈو سے دہلی کے لیے بس لینے سے پہلے کچھ دیر پوکھرا میں رہی۔ خاتون اور اس کے بچے (تمام سات سال سے چھوٹے) 13 مئی کو ہندوستان کی ریاست اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ سچن نے ان کا استقبال کیا اور اپنے گھر سے دور ایک کرائے کی جگہ پر ٹھہر گئے۔

دوسری طرف ہندوستانی پولیس کو سیما کے بغیر ویزا کے آنے کی اطلاع ملی۔ جس پر دونوں بھاگ گئے اور انہیں ریاست ہریانہ کے فرید آباد ضلع کے بلبھ گڑھ سے گرفتار کیا گیا۔ سچن کے والد نیترپال سنگھ کو بھی سیما کو پناہ دینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ سیما پاکستان کے صوبے سندھ کی رہنے والی اور کراچی میں مقیم تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس کا پاکستانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کے ساتھ ساتھ سیما اور اس کے بچوں کے پیدائشی سرٹیفکیٹ بھی ملے ہیں۔

جوڑے کو ایک عدالت نے ضمانت دے دی ہے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ سیما کسی غلط ارادے سے ہندوستان میں داخل نہیں ہوئی۔ بھارت میں بعض حلقوں میں یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ یہ خاتون پاکستانی جاسوس ہے جبکہ پاکستانی سوشل میڈیا صارفین سیما کو بھارتی ایجنسی رات کا ایجنٹ قرار دے رہے ہیں۔ 

میں ہندوستان میں رہنا چاہوں گی:سیما

سیما نے ہندوستانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ انہیں سچن کے ساتھ رہنے دے ۔ میں نے ہندوستانی ثقافت کو اپنایا ہے۔ سیما اور اس کے بچے گریٹر نوئیڈا میں سچن کے دو کمروں کے گھر میں رہ رہے ہیں۔

میں ہندوستان میں رہنا چاہوں گی۔ میں ان کی بیوی ہوں۔ میں یہاں سچن کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں اور رہوں گی۔ اگر وہ مجھے یہاں مار دیتے ہیں تو مار دیں۔ میں اپنی آخری سانسیں یہاں لوں گی ۔ 

سچن نے کہا ہے کہ ان کا خاندان  شروع میں رضا مند نہیں ہوا تھا لیکن اب انہوں نے سیما کو قبول کر لیا ہے اور وہ اپنی زندگی اور اس کے بچوں کی محبت کے لیے سب کچھ کریں گے۔

سچن کے والد نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ وہ نہیں چاہتے کہ سیما پاکستان واپس جائے کیونکہ وہ وہاں محفوظ نہیں رہیں گی۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ جوڑے اور سیما کے بچوں کی مدد کرے۔

بھارتی قانون کیا کہتا ہے؟

 بھارتی پولیس کا اصرار ہے کہ سیما کا طویل مدتی قیام ناممکن ہو گا۔ انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق سیما ہندوستانی  قانون کے مطابق ایک "غیر قانونی مہاجر" ہے۔ اس کی گرفتاری فارنرز ایکٹ اور تعزیرات ہند کی دفعہ 120B (مجرمانہ سازش) کے تحت کی گئی تھی۔

"غیر قانونی تارکین وطن ایک غیر ملکی ہے جو یا تو درست سفری دستاویزات کے بغیر ملک میں داخل ہوتا ہے، یا درست دستاویزات کے ساتھ ملک میں داخل ہوتا ہے، لیکن اجازت دی گئی مدت سے زیادہ رہتا ہے۔ غیر قانونی تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت نہیں دی جاتی۔ 

غیر قانونی تارکین وطن کو غیر ملکی قانون اور پاسپورٹ (انٹری ان انڈیا) ایکٹ 1920 کے تحت قید یا ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔ یہ قانون سازی وفاقی حکام کو غیر ملکیوں کے داخلے، باہر نکلنے اور قیام کو منظم کرنے کا اختیار دیتی ہے تاہم حالات کے لحاظ سے صورتحال مختلف ہوسکتی ہے۔

مصنف کے بارے میں