اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ لاپتا افراد کے معاملے پر آرمی چیف سے بات کی تھی جس پر انہوں نے کہا کہ لاپتا افراد کے کیسوں کو عدالت میں ثابت نہیں کیا جا سکتا جس پر وہ رہا ہو جاتے ہیں اور پھر ہمارے خلاف کارروائی کرتے ہیں۔
عمران خان نے فری سپیچ سیمینار سے خطاب کرتےعمران خان نے کہا کہ لیڈر اور جنرل کے لیے بہت ضروری ہے کہ وہ یوٹرن لے۔ غلطیاں ہوسکتی ہیں آپ کو پتا ہو کہ پھر واپس ہوسکے۔ صاف شفاف الیکشن کے علاوہ پاکستان کے پاس دوسرا کوئی آپشن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر آرٹیکل 6 لگایا جارہا ہے جبکہ منی لانڈرر کو وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بنایا جا رہا ہے۔ سائفر کو دبانے کی بہت کوشش کی گئی ۔ میں نے تحقیقات کے لیے کہا لیکن دبانے کی کوشش ہوئی۔ میں سائفر کو قومی سلامتی کمیٹی میں لے کر گیا لیکن کہا گیا کہ ایسے سائفر آتے رہتے ہیں۔