کابل :ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین کا کہنا ہے حکومتی نظام کو کابل حکومت کے مقابلے میں چلانے کی زیادہ اہلیت رکھتے ہیں،لیکن دنیا کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کسی کو بھی افغان سرزمین سے کسی اور ملک پر حملے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ترجمان طالبان سہیل شاہین نے عرب نیوز کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ وہ افغانستان میں کسی بھی حکومتی نظام کو کابل حکومت کے مقابلے میں چلانے کی اہلیت رکھتے ہیں ،افغان حکومت غیر ملکی ایجنڈے پر کام کرنا چھوڑ دیں تو افغانستان میں امن قائم ہو سکتا ہے ۔
واضح رہے افغانستان میں آج بھی طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں جس میں صوبہ کاپیسا کے ڈپٹی گورنر اور سپین بولدک میں قندھار کے ڈپٹی چیف آف جوائنٹ سپیشل آپریشنز صدیق کرزئی مارے گئے۔
اس سے قبل آج افغان علاقے اسپین بولدک میں طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپوں کے درمیان رائٹرز خبرایجنسی کا بھارتی صحافی دانش صدیقی بھی مارا گیا تھا۔
قندھار کے پولیس چیف کے ترجمان جمال ناصر بارکزئی نےبتایا کہ افغان فورسز اسپین بولد ک میں طالبان کا قبضہ چھڑانے کیلئے کاروائی میں مصروف ہے جبکہ افغان طالبان اس وقت لوگوں کے گھروں میں چھپے بیٹھے ہیں ۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ اسپین بولدک کے مرکزی بازار میں افغان سکیورٹی فورسز موجود ہیں۔ اسپین بولدک کے رہائشی محمد ظاہر نے بتایا ، "شدید لڑائی جاری ہے۔