اسلام آباد: وزیراعظم نے کراچی میں بجلی کی فی یونٹ قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ پھر مؤخر کر دیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ابھی نہیں کیا جائے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گذشتہ دنوں کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی ٹیرف میں 2 روپے 89 پیسے تک اضافے کے منظوری دی تھی۔
وفاقی کابینہ میں معاملے پر اختلاف کی وجہ سے فیصلہ مؤخر کردیا گیا تھا اور وزیراعظم نے اس معاملے پر خصوصی اجلاس آج طلب کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق کابینہ کمیٹی میں متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق اور وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی مخالفت کی۔
کابینہ کی توانائی کمیٹی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نے وفاقی وزراء کو اہم ٹاسک دیتے ہوئے ایک بار پھر ہدایت کی کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کا معاملہ فوری حل کیا جائے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کے معاملے پر کڑی نظر رکھیں، کراچی کے عوام کے ساتھ ناانصافی قبول نہیں، وفاقی حکومت لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے وسائل فراہم کرے گی۔
وزیراعظم نے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مسائل حل ہونے تک نیشنل گرڈ سے کراچی کو بجلی فراہم کی جائے۔
اس موقع پر امین الحق نے کہا کہ وہ اس اہم فیصلے پر وزیراعظم کے مشکور ہیں۔
امین الحق کا کہنا تھا کہ ہم تحریک انصاف کے اتحادی ہیں لیکن متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کی اپنی سوچ اور الگ نظریہ ہے، اتحادی ہونے کے ناطے ایم کیو ایم کی ذمہ داری ہے کہ تمام چیزیں حکومت کے سامنے رکھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے اور وزیراعظم کے سامنے بھی کراچی کی بھیانک لوڈشیڈنگ کی صورتحال رکھی ہے۔