اسلام آباد: سپریم کورٹ میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو سے متعلق کیس کی سماعت 23 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جج ارشد ملک کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیے جب کہ دورانِ سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کہا گیا کہ ویڈیو کے معاملے پر ازخود نوٹس لیں ، لوگوں کے کہنے پر کوئی کام کریں گے تو کیا ہم آزاد ہونگے؟
عدالت نے مزید کہا کہ ازخود نوٹس کسی کے مطالبے پر لیں تو یہ ازخود نوٹس تو نہ ہوا، جج کا معاملہ عدالت دیکھے گی جو دھول بھی اٹھ رہی ہے اسے چھٹنا چاہیے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 23 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا اور تجاویز طلب کر لیں۔
سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات کیے گئے، عدالت کے احاطے اور ریڈ زون میں ایک ہزار اہلکار تعینات کیے گئے۔
سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت میں خصوصی پاسز کے ذریعے داخلے کی اجازت دی گئی جو ایس پی سیکیورٹی سے حاصل کیے جاسکتے تھے۔
سیکیورٹی اسٹاف سے تلاشی کے بعد سپریم کورٹ کی عمارت میں داخلے کی اجازت دی گئی جب کہ کمرہ عدالت میں موبائل فون اور کیمرا لے جانے پر بھی پابندی تھی۔