اسلام آباد: وزارت قانون نے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاﺅسنگ اتھارٹی کے قیام کا آرڈیننس ”دی فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاﺅسنگ اتھارٹی آرڈیننس 2019ئ“ (آرڈیننس نمبر VIII 2019ئ) جاری کر دیا۔
صدر مملکت نے 12 جولائی کو آرڈیننس کی منظوری دی تھی۔ پیر کو وزارت قانون کی طرف سے جاری کئے گئے آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ یہ اتھارٹی وفاقی حکومت کے حاضر سروس و ریٹائرڈ ملازمین اور دیگر طبقات کےلئے ہاﺅسنگ سکیموں کی منصوبہ بندی و ترقی کے لئے قائم کی جا رہی ہے۔ قومی اسمبلی و سینیٹ کے سیشن نہیں ہیں جس کے باعث صدر مملکت نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کی دفعہ 89 کی شق 1 کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے یہ آرڈیننس جاری کیا ہے۔
آرڈیننس کے تحت آرڈیننس کے اجراءکے 30 دن کے اندر وفاقی حکومت فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاﺅسنگ اتھارٹی قائم کرے گی۔ اتھارٹی کا صدر دفتر اسلام آباد میں ہو گا جبکہ اتھارٹی پاکستان کے مختلف علاقوں میں ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے اپنے علاقائی دفاتر بھی قائم کر سکے گی۔ اتھارٹی کی پانچ رکنی گورننگ باڈی ہو گی، متعلقہ ڈویژن کے سیکرٹری اتھارٹی کے صدر ہوں گے، سیکرٹری کابینہ ڈویژن گورننگ باڈی کے نائب صدر جبکہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور لاءاینڈ جسٹس ڈویژن کے سیکرٹریز اور چیف ایگزیکٹو آفیسر گورننگ باڈی کے ممبر ہوں گے۔
گورننگ باڈی کثرت رائے سے فیصلے کرنے کی مجاز ہو گی۔ گورننگ باڈی کا اجلاس سال میں کم از کم دو بار ہو گا۔ اتھارٹی کا ایگزیکٹو بورڈ چیئرمین سمیت 12 ارکان پر مشتمل ہو گا۔