اسلام آباد: احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف سابق وزیراعظم نواز شریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلیں آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کر دی گئیں۔
اپیلوں میں قید، جرمانے، نااہلی اور جائیداد قرقی کا حکم کالعدم قرار دئیے جانے کی استدعا کی گئی ہے۔ اپیلوں میں جج احتساب عدالت اور نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہارون بلور پر حملے میں طالبان نہیں ہمارے اپنے لوگ ملوث ہیں، غلام احمد بلور
اپیل کے متن کے مطابق احتساب عدالت نے انصاف کے تقاضے پورے کئے بغیر سزا سنائی اور احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر بری کیا جائے۔
نواز شریف کی جانب سے خواجہ حارث کی معاون وکیل عائشہ حامد نے اپیل دائر کی جبکہ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وکیل امجد پرویز نے اپیل دائر کی ہے۔
ایون فیلڈ ریفرنس میں عدالت سے سزا پانے والے تینوں مجرم اڈیالہ جیل میں قید ہیں جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ وکلا نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر سے ملاقاتیں کیں اور قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس سے قبل ہفتے کے روز نواز شریف سے ان کی والدہ اور بھائی شہباز شریف نے ملاقات کی تھی۔ ایک گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والی ملاقات میں قانونی جنگ اور آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر بات چیت بھی ہوئی۔
مزید پڑھیں: ہالا: ٹریفک حادثے میں 20 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 6 جولائی ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو 11 سال، مریم نواز کو 7 اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں