انڈیا نے خلا میں سپیس ڈاکنگ کا کامیاب تجربہ کر لیا، چوتھا ملک بن گیا

انڈیا نے خلا میں سپیس ڈاکنگ کا کامیاب تجربہ کر لیا، چوتھا ملک بن گیا


نئی دہلی:انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے خلا میں دو چھوٹی خلائی گاڑیوں کو جوڑ کر سپیس ڈاکنگ کا کامیاب تجربہ مکمل کیا، جس کے بعد انڈیا دنیا کا چوتھا ملک بن گیا ہے جس نے یہ کامیابی حاصل کی۔ اس سے قبل امریکہ، روس اور چین نے خلا میں سپیس ڈاکنگ کے تجربات کیے تھے۔

اس تجربے میں دو خلائی گاڑیاں، ایس ڈی ایکس 01 (چیسر) اور ایس ڈی ایکس 02 (ٹارکٹ)، 30 نومبر 2024 کو ایک ہی راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجی گئی تھیں۔ بعد ازاں دونوں گاڑیاں خلا میں جدا ہو گئیں، اور ان کے درمیان فاصلے کو کم کر کے کامیابی سے جوڑا گیا۔

اس تجربے کا آغاز 7 جنوری 2025 کو متوقع تھا، لیکن کچھ تکنیکی وجوہات کی بنا پر اس میں تاخیر ہوئی۔ تاہم اس کامیاب تجربے کا اعلان 14 جنوری 2025 کو کیا گیا۔

انڈیا کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اس کامیابی کو انڈیا کے لیے اہم سنگِ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا اثر آنے والے خلائی مشنوں پر پڑے گا۔ وزیر برائے سائنس جتیندر سنگھ نے بھی اس کامیابی کو ملک کے لیے ایک اہم پیشرفت قرار دیا۔

انڈین سائنسدانوں نے اس کامیاب تجربے کے دوران دونوں خلائی گاڑیوں کے درمیان فاصلے کو 10 سے 20 کلومیٹر تک برقرار رکھا اور پھر ان کی رفتار اور سمت میں تبدیلی کر کے انہیں آپس میں جوڑ لیا۔ اس کامیابی نے انڈیا کو خلا میں مزید طویل المدتی مشنوں کے لیے ضروری ٹیکنالوجی فراہم کی ہے۔

یہ تجربہ انڈیا کے لیے خلا میں چاند پر سپیس اسٹیشن بنانے کی راہ ہموار کر سکتا ہے، جس کے لیے انڈیا مستقبل میں اپنے خلابازوں کو خلا میں بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس مشن کے دوران دونوں خلائی گاڑیوں میں سائنسی آلات اور کیمرے نصب تھے، جو خلا میں ریڈی ایشن اور قدرتی وسائل کی نگرانی کریں گے۔

مصنف کے بارے میں