کراچی: سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی اپنا گروپ تشکیل دینا چاہتے تھے جس پر ہم نے ان سے معذرت کر لی تھی۔
تحریک استحکام پاکستان (آئی پی پی) کے سینئر رہنما عمران اسماعیل نے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ شاہ محمود قریشی پارٹی میں اپنا گروپ بنانا چاہتے تھے۔
عمران اسماعیل نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ میں ریکارڈ کی درستگی کیلئے یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ میری شاہ محمود قریشی سے جیل میں ملاقات ہوئی تھی لیکن میں نے ان سے کبھی پی ٹی آئی چھورنے کی بات نہیں کی۔
میری شاہ محمود قریشی سے جیل میں ملاقات ہوئی تھی - میں ریکارڈ کی درستگی کے لیے یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ میں نے ان سے کبھی PTI چھورنے کی بات نہیں کی- یہ ملاقات شاہ صاحب کی خواہش پر ہوئی تھی- شاہ صاحب اپنا گروپ تشکیل دینا چاہیے تھے جس پر ہم نے ساتھ دینے سے معذرت کی-
— Imran Ismail (@ImranIsmailPTI) January 16, 2024
سابق گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ ہماری یہ ملاقات شاہ صاحب کی خواہش پر ہوئی تھی، شاہ صاحب اپنا گروپ تشکیل دینا چاہیے تھے جس پر ہم نے ساتھ دینے سے معذرت کی۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے سائفر کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عامر کیانی ،عمران اسماعیل ،علی زیدی ،محمود مولوی ،تنویر الیاس جیل میں ملنے آئے،کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی اورپارٹی کو چھوڑ دو، تحریک انصاف کا جھنڈا اٹھانا جرم نہیں ہے۔ میں اگر ”لوٹا“ بن جاتا تو آج منظور نظر ہوتا۔
واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین حسین قریشی نے اپنے والد کی اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں شاہ محمود قریشی کی آج (بدھ) اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں سے ملاقات کے بارے میں میڈیا میں دیے جانے والے تاثر کی تردید کرتا ہوں۔
زین قریشی کاکہنا تھا کہ شاہ صاحب پارٹی کے وائس چیئرمین اور ایک نظریے کا نام ہیں۔ ہم پی ٹی آئی اور عمران خان کے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے آج تک اصولوں اور خدمت کی سیاست کی ہے اور کوئی عہدہ یا لالچ شاہ صاحب کو خرید نہیں سکتا۔ ا
زین قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ہم کل بھی عمران خان کے ساتھ تھے اور آج بھی ہیں۔