اسلام آباد: پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں اسلام آباد کا پہلا اینٹی ریپ کرائسز سیل (اے آر سی سی) قائم کردیا گیا۔
اے آر سی سی قائم کرنے کا مقصد جنسی تشدد کا شکار ہونے والوں کو بروقت جواب اور تیز انصاف فراہم کیا جا ناہے۔
وزارت قانون سے جاری بیان کے مطابق اینٹی ریپ کرائسز سیل برطانوی حکومت، یو این پاپولیشن فنڈ (یو این ایف پی اے) اور لیگل ایڈ سوسائٹی کے تعاون سے قائم کیا گیا ہے۔
First Anti-Rape Crises Cell of Islamabad established in PIMS
— Ministry of Law and Justice (Official) (@ministry_law) January 15, 2024
Islamabad by the Ministry of Law and Justice and Ministry of Health with the support from the UK Government, UN Population Fund (UNFPA) and Legal Aid Society.@nhsrcofficial @las_pakistan@JaneMarriottUK @UNFPA pic.twitter.com/7F3BJb4XlL
وزارت قانون کا کہنا ہے کہ یہ قدم انسداد عصمت دری (ٹرائل اینڈ انویسٹی گیشن) ایکٹ 2021 کے نفاذ کا حصہ ہے جس نے جنسی جرائم سے بچ جانے والوں کے لیے انصاف اور مقدمے سے پہلے، دوران اور بعد میں خدمات اور مدد کی فراہمی کو یقینی بنایا۔
وزارت قانون کے مطابق قانون کے تحت تمام اضلاع میں انسداد عصمت دری کے کرائسز سیل کے قیام کی ضرورت ہے تاکہ پسماندگان کو متعدد خدمات تک رسائی فراہم کی جائے جس میں ایف آئی آر کا اندراج، شواہد اکٹھا کرنا اور چھ گھنٹے کے اندر طبی معائنہ شامل ہے۔