پشاور(محمد اعجاز آفریدی) سینئر قانون دان لطیف آفریدی کے قتل کی ایف آئی آر تھانہ شرقی میں درج کی گئی ، ایف آئی آر میں ملزم عدنان سمیع کو نامزد کیا گیا ہے ۔
ایف آئی آر میں قتل کے دفعات شامل کئے گئے ہیں ، ایف آئی آر مقتول کے شاگرد سنگین خان ایڈوکیٹ کی مدعیت میں درج کی گئی ۔ ایف آئی آر کے مطابق مقتول لطیف آفریدی ایڈوکیٹ دیگر وکلاء کے ہمراہ سفیر اللہ ہال بارروم پشاور ہائی کورٹ میں موجود تھے کہ اس دوران ملزم عدنان سمیع وکلاء کے یونیفارم میں ملبوس بارروم میں داخل ہوئے اور یکدم پستول نکال کر لطیف آفریدی فائرنگ شروع کردی ، فائرنگ کے نتیجے میں لطیف آفریدی زخمی ہوئے اور علاج کی عرض سے انہیں ہسپتال کے لئے روانہ کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے ۔
ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ ملزم عدنان سمیع کی خاندان کی جانب سے لطیف آفریدی اور ان کے بیٹے دانش آفریدی پر قتل کی دعویداری تھی اس کیس میں مجاز عدالت نے لطیف آفریدی کو باعزت بری کیا تھا، ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم کو اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے ۔