اسلام آباد میں بھی اسمبلی کا قیام، اٹارنی جنرل سے معاونت طلب 

اسلام آباد میں بھی اسمبلی کا قیام، اٹارنی جنرل سے معاونت طلب 
سورس: File

اسلام آباد(ذیشان سید)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی کی عدالت نے دیگر صوبوں کی طرح اسلام آباد کی اپنی قانون ساز اسمبلی کے قیام کے لیے دائر درخواست میں فریقین کو جواب کیلئے نوٹسز جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل آف پاکستان کو عدالتی معاونت کیلئے طلب کرلیا۔ 

ایس ایم یاور گردیزی ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کے دوران درخواستگزار وکیل نے موقف اختیار کیاکہ فیڈرل گورنمنٹ کو ہدایت جاری کی جائے کہ وہ اسلام آباد کی اپنی قانون ساز اسمبلی بنانے کے لئے قانون سازی پر کام شروع کرے ۔

عدالت نے استفسار کیاکہ کیا یہ عدالت قانون سازی کیلئے یا آئین میں ترمیم کے لئے ہدایت کر سکتی ہے جس پر درخواست گزار نے کہا کہ میں اسلام آباد کے رہائشیوں کے بنیادی حقوق کی بات کر رہا ہوں ۔دہلی اور آسٹریلیا میں اس طرح کی حکومت ہے۔

جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کہ کیا یہ لوکل گورنمنٹ کے علاوہ سیٹ اپ ہے؟ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ جی جناب یہ لوکل گورنمنٹ کے علاوہ سیٹ اپ ہے ۔

پارلیمنٹ کو ہدایت کر دیں پھر انکی صوابدید ہے کہ وہ اسے کیسے لیتے ہیں ۔ پاکستان میں اسلام آباد ہی ایک ایسا علاقہ ہے جس کی کوئی اسمبلی نہیں ہے ۔اسلام آباد کسی صوبائی اسمبلی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ۔ عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت 27 مارچ تک کے لئے ملتوی کر دی۔

مصنف کے بارے میں