اسلام آباد: ڈالرکی کمی اور روپے کے مقابلے میں قیمت میں اضافے نے وفاقی حکومت کے تحت بڑے ترقیاتی منصوبوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ ان منصوبوں میں دیامربھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کے منصوبے بھی خطرے میں پڑ گئے۔
سینئر صحافی خالد مصطفیٰ کی پورٹ کے مطابق عظیم تر آب رسانی منصوبہ کے۔4، وارسک کنال کی ری ماڈلنگ ، گوادر میں باسول ڈیم اور دیگر کو بھی تعمیر میں تاخیر کا سامنا ہے۔ اس سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ مذکورہ منصوبوں کے کنٹریکٹرز نے عدم ادائیگی پرکام میں سست روی یا تعمیراتی کام ختم کرنے کےلیے نوٹس دینے شروع کر دیے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وقت کا ضیاع ہونے کے علاوہ لاگت میں بھی کئی گنا ا ضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ چار پانچ سال کے دوران زرمبادلہ ذخائر میں تیزی سے کمی کی وجہ سے واپڈا اپنے ذمہ بقایا جات کی ادائیگی سے قاصر ہے ۔ دیامر بھاشا ڈیم کے چینی کنٹریکٹرز کو کچھ نہایت ضروری مشینری درآمد کرنا ہے لیکن وہ درآمد نہیں ہو رہی۔