جدہ : سعودی عرب کے ماحولیات ، پانی اور زراعت کے تقریباََ 20شعبوں کو سعودائزیشن سے مستشنیٰ قرار دے دیا گیاہے ۔
نئے جاری ہونے والے قانون کے مطابق اب غیر ملکی ورکر ماہی گیری، زرعی مزدوری ، دودھ دھونے والے ، جانوروں کو چارہ کھلانے والے ، جانوروں کی افزائش پر مامور، فصل کاٹنے والے، چھتوں سے شہد نکالنے والے ، چراہے ، باڑے کا نگران ، قصاب ، گھوڑوں اور دوسرے جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والے اور مویشیوں کے ٹرک ڈرائیوروں وغیرہ پر سعودائزیشن قوانین لاگو نہیں ہوتے ۔
وزرات محنت کے حکام کا کہنا ہے کہ اب ان شعبوں میں غیر ملکیوں کو ویزے جاری کیے جاسکیں گے ۔ ان شعبوں میں سعودائزیشن کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔واضح رہے کہ سعودی حکومت نے متعدد شعبوں میں سعودائزیشن کا نفاذ کردیاہے جس کے تحت اب سعودی شہریوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع دینے کے لیے ان شعبوں میں غیر ملکی کارکنوں کے کام کرنے پر پابندی عائدک کردی گئی ۔ ان شعبوں میں سب سے اہم ترین شعبہ موبائل فون سیلرز اور رپئیرنگ کا تھا جس میں سعودی ذرائع کے مطابق 100فی صد سعودائزیشن کا نفاذ ہو چکاہے ۔