نئی دہلی: ہندوستانی حکومت نے 9ہزار4سو سے زائد لوگوں کی10 کھرب روپے سے زائد مالیت کی املاک نیلام کرنے کا فیصلہ کیا ۔ ان میں بیشتر پاکستانیوں کی املاک شامل ہیں جنہیں وہ تقسیم برصغیر کے وقت اور بعد کے ادوار میں پیچھے چھوڑ آئے تھے اور اب انہیں دشمنوں کی املاک قرار دیتے ہوئے نیلام کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
وزارت داخلہ نے ان املاک کی نشاندہی شروع کردی ہے۔ یہ اقدام ہندوستانی حکومت کی طرف سے 49سال پرانے اینیمی پراپرٹی ترمیمی ایکٹ میں ترمیم کے بعد سامنے آیا ہے جس کے تحت تقسیم کے دوران یا اس کے بعد پاکستان اور چین ہجرت کرجانیوالوں کے رشتہ داروں کا انکی زمینوں یااملاک پر کوئی حق نہیں ہو گا۔
ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو حال ہی میں ایک اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ اس ترمیم کے تحت 6ہزار 289املاک کا سروے مکمل کیاگیا ہے جبکہ باقی 2ہزار991جائیدادوں کا سروے کیاجائیگا ۔ ایک اندازے کے مطابق ان 9ہزار 4سو املاک کی قیمت 10 کھرب سے زائد ہے ۔