لندن : سائنسدانوں نے ایک ایسا طریق تلاش کر لیا ہے جس کے تحت دانت خودبخود ٹھیک ہو سکتے ہیں اور انہیں فلنگ کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ ابتدائی طور پر اس طریقہ علاج کی آزمائش چوہوں پر کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کنگز کالج لندن سے وابستہ تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ ایک کیمیکل دانتوں کے گودے میں موجود خلیوں کو بڑھنے اور سوراخوں کو بھرنے میں مدد دیتا ہے۔ ٹائڈگلوسپ نامی دوا سے دانتوں میں موجود گودے کے اندر سٹیم سیل کے بڑھنے کے عمل میں تیزی آئی۔
اس دوا کی مدد سے چوہوں کے دانتوں میں بننے والے سوراخوں کو صفر اعشاریہ ایک تین ملی میٹر تک بھرا جا سکا۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک سپنج کو اس دوا میں بھگو کر کیڑا زدہ یا دانت میں پیدا شدہ خلا میں رکھ دیا جاتا ہے۔
جیسے ہی سپنچ ختم ہوجاتا ہے تو اس کی جگہ دانت کو ٹھیک کرنے کے لیے ڈینٹائن مادہ بھر جاتا ہے۔