تہران :فالج ایک ایسا مرض ہے جس میں دماغ کو نقصان پہنچتا ہے اور جسم کا کوئی حصہ مفلوج ہوجاتا ہے، لیکن اگر مناسب علاج بروقت مل جائے تو اس کے اثرات کو کم سے کم کیا جاسکتا ہے تاہم اکثر لوگ اس جان لیوا مرض کی علامات کو دیگر طبی مسائل سمجھ لیتے ہیں اور علاج میں تاخیر ہوجاتی ہے۔فالج کے دورے کے بعد ہر گزرتے منٹ میں آپ کا دماغ 19 لاکھ خلیات سے محروم ہو رہا ہوتا ہے اور ایک گھنٹے تک علاج کی سہولت میسر نہ آپانے کی صورت میں دماغی عمر میں ساڑھے تین سال کا اضافہ ہوجاتا ہے۔
علاج ملنے میں جتنی تاخیر ہوگی اتنا ہی بولنے میں مشکلات، یاداشت سے محرومی اور رویے میں تبدیلی جیسے مسائل کا خطرہ بڑھ جائے گا۔فالج کو جتنا جلد تشخیص کرلیا جائے، اتنا ہی اس کا علاج زیادہ موثر طریقے سے ہوپاتا ہے اور دماغ کو ہونے والا نقصان اتنا ہی کم ہوتا ہے۔
فالج کی دو اقسام ہیں، ایک میں خون کی رگیں بلاک ہوجانے کے نتیجے میں دماغ کو خون کی فراہمی میں کمی ہوتی ہے، دوسری قسم میں کسی خون کی شریان سے دماغ میں خون خارج ہونے لگتا ہے۔ ان دونوں اقسام کے فالج کی علامات یکساں ہوتی ہیں اور ہر فرد کے لیے ان سے واقفیت ضروری ،تاہم اگر آپ کے سامنے کسی کو فالج کا اٹیک ہو تو آپ کیسے شناخت کریں گے کہ وہ فالج ہے یا نہیں؟درحقیقت 4 چیزوں سے اس بات کا تعین کیا جاسکتا ہے کہ کسی کو فالج کا دورہ ہوا ہے۔
متاثرہ شخص سے مسکرانے کا کہیں (اگر اسے فالج ہوگا تو وہ ایسا کرنے سے قاصر ہوگا کیونکہ جبڑے اکڑ جاتے ہیں)۔متاثرہ فرد سے کہیں کہ وہ کوئی بھی عام جملہ بول کر دکھائے (اگر وہ اس بیماری کا شکار ہوا ہوگا تو اس کے لیے بولنا بھی آسان نہیں ہوگا )۔
متاثرہ شخص سے کہیں کہ اپنے دونوں ہاتھ اوپر اٹھا کر دکھائے (اگر اسے فالج ہوگا تو وہ یہ کام جزوی یا مکمل طور پر نہیں کرسکے گا)۔اسے کہیں کہ وہ اپنی زبان باہر نکال کر دکھائیں (اگر وہ اکڑی ہوئی ہو، یا ایک سے دوسری طرف جارہی ہو تو یہ بھی فالج کا اشارہ ہوسکتا ہے)۔
اگر متاثرہ فرد میں ان چاروں میں سے صرف ایک علامت بھی ظاہر ہورہی ہو تو فوری طور پر طبی امداد کے لیے رجوع کریں۔