لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سپر سیڈرز کے استعمال کو زراعت میں جدت لانے کا اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سپر سیڈرز کے ذریعے پنجاب میں گندم کی کاشت میں نہ صرف بیج کی بچت ہوئی بلکہ ڈیزل کے استعمال میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔
مریم نواز کے مطابق، سپر سیڈرز کے استعمال سے صوبہ بھر کے کاشتکاروں نے 57 کروڑ 95 لاکھ روپے کی بچت کی۔ ایک ہزار کاشتکاروں نے صرف چند ماہ میں اس ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھایا، جس سے 330 ٹن بیج کی بچت بھی ہوئی۔ سپر سیڈرز کے استعمال سے روایتی طریقے کے مقابلے میں 18 لاکھ 70 ہزار لٹر ڈیزل کی بچت ہوئی، جس سے کسانوں کو 48 کروڑ 62 لاکھ روپے کی مالی بچت حاصل ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے 31 اضلاع میں 7 ہزار 805 کاشتکاروں نے سپر سیڈرز کے ذریعے ایک لاکھ 10 ہزار 14 ایکڑ اراضی پر گندم کی کاشت کی، جس میں 93 فیصد کاشتکاروں نے اس ٹیکنالوجی کو بہترین قرار دیا۔
مریم نواز نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایگریکلچر میکانائزیشن کا یہ صرف آغاز ہے اور زراعت میں مزید انقلابی اقدامات کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپر سیڈرز سے زراعت میں جدت کا خواب حقیقت بن رہا ہے اور کسانوں کی خوشحالی کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کو جدید زرعی ٹیکنالوجی کا مرکز بنانا ان کا عزم ہے اور ان اقدامات سے پیداواری لاگت میں کمی اور کسانوں کو زیادہ منافع حاصل ہوگا۔