چین: ظاہری شکل و ہیئت کی بجائے خالص قابلیت کو اہمیت دینے کے لیے چینی کمپنی نے نوکری کے امیدوار خواتین و حضرات کو ماسک پہنا کر انٹرویو دلوائے جبکہ انٹرویو کرنے والے افسر نے بھی ماسک پہن کر شرکت کی۔
سوشل میڈیا پر اسے بہت سراہا گیا، کیونکہ اس سے ظاہری خدوخال کی بجائے کسی شخص کی حقیقی قابلیت کھوجنے میں مدد مل سکتی ہے۔ تاہم کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ کام کمپنی نے اپنی مشہوری کے لیے کیا ہے۔
یہ ویڈیو سب سے پہلے چینی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ، کمپنی کا کہناہےکہ وہ اپنے ادارے میں شکل و صورت کی بجائے قابلیت پر ملازمین کی بھریت چاہتے ہیں ۔ زینگ نامی خاتون جس نے یہ ویڈیو بناےؤئی وہ بھی انٹرویو کے دوران وہاں موجود تھیں۔
زینگ نامی خاتون کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ منظر کچھ عجیب سا ضرور ہے لیکن اس سے سماجی فوبیا کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ لوگوں کو پہلے ہی سادہ ماسک دیئے گئے تھے اور ان پر نقش و نگار بنانے کی اجازت دی گئی تھی۔
اس کمپنی کا نام ’چینگ ڈو آنٹ لاجسٹکس‘ بتایا جارہا ہے جس نے ششماہی میلہ ملازمت میں اپنے لیے میڈیا آپریٹر، لائیواسٹریم براڈ کاسٹر اور ڈیٹا اینالسٹ کی پوزیشن کے لیے انٹرویو کئے تھے۔ ملازمین کے چہرہ چھپانے کا مقصد یہ بھی تھا کہ وہ دوران انٹرویو امیداوار کسی قسم کا دباؤ محسوس نہ کریں۔