حکومت میں رہنا ہے یا نہیں؟مسلم لیگ ق کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،اہم فیصلہ 

PMLQ, Ch Pervaiz Elahi,

لاہور:چودھری پرویز الہٰی نے پاکستان مسلم لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے جلاس میں کارکنوں کو دیگر جماعتوں کیساتھ ہونے والی ملاقاتوں پر اعتماد میں لے لیا ،حکومت میں رہنا ہے یا نہیں؟ق لیگ نے فیصلے کا اختیار چودھری پرویز الہٰی کو دیدیا ۔

تفصیلات کے مطابق طارق بشیر چیمہ کی زیرصدارت پاکستان مسلم لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا،اجلاس میں چوہدری پرویزالٰہی نے اپوزیشن رہنماؤں سے حالیہ ملاقاتوں پر پارٹی ارکان کو اعتماد میں لیاجس کے بعد تمام ارکان اسمبلی نے چودھری پرویزالٰہی کو فیصلوں کا اختیار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فی الفور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتو ں میں کیا گیا ہوشربا اضافہ واپس لیا جائے کیونکہ اگر عام اآدمی کو ریلیف نہ ملا تو حالات مخلتف ہو سکتے ہیں ،حکومت کو غریب آدمی کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا چاہیے ۔

اجلاس میں چند رہنمائوں کا کہنا تھا پاکستان پیپلزپارٹی ،ن لیگ ،جے یو آئی خود بھی ایک پیج پر نہیں ،اپوزیشن جماعتوں میں اختلافات موجود ہیں ۔

اجلاس میں چودھری پرویزالٰہی، مونس الٰہی، سینیٹر کامل علی آغا، ارکان قومی اسمبلی سالک حسین، حسین الٰہی، حافظ عمار یاسر، باؤ رضوان سمیت سینیٹ، قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کے تمام ارکان نے شرکت کی ۔پارلیمانی پارٹی کا اجلاس مرکزی سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی، وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مونس الٰہی، سینیٹر کامل علی آغا، ارکان قومی اسمبلی سالک حسین، حسین الٰہی، مسز فرخ خان، صوبائی وزراء حافظ عمار یاسر، باؤ رضوان، ارکان پنجاب اسمبلی ساجد احمد خان بھٹی، عبداللہ یوسف وڑائچ، ڈاکٹر محمد افضل، احسان الحق چودھری، شجاعت نواز اجنالہ اور خدیجہ عمر اجلاس نے شرکت کی۔ 

چودھری پرویزالٰہی نے اپوزیشن رہنماؤں سے حالیہ ملاقاتوں پر پارٹی ارکان کو اعتماد میں لیا جس پر تمام ارکان اسمبلی نے چودھری پرویزالٰہی کو فیصلوں کا اختیار دے دیا۔ اجلاس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر سیر حاصل گفتگوکی گئی اور تمام ارکان اسمبلی نے اپنی آراء کا کھل کر اظہار کیا۔ حافظ عمار یاسر نے سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین کی جلد اور مکمل صحت یابی کیلئے دعا بھی کروائی۔

 مسلم لیگی ارکان اسمبلی نے پٹرول، بجلی اور گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور امن و امان کی ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ فی الفور واپس لیا جائے۔ ارکان اسمبلی نے کہا کہ عام آدمی کو ریلیف نہ دیا گیا تو حالات سنبھالنا مشکل ہوجائیں گے، حکومت غریب آدمی کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔