اسلام آباد:وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا کہ اگر ہمارے بھی تیل کے کنوئیں ہوتے ،پاکستان بھی پٹرول بناتا تو پھر اور بات تھی،عوام کو مفید مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جہاں تک ممکن ہو کم فیول استعمال کرنا چاہیے ۔
وفاقی وزیر شبلی فراز نے مہنگے پٹرول پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ جہاں تک ممکن ہو کم فیول استعمال کیا کریں ،ہماری حکومت کی ترجیح کھانے پینے کی چیزوں پر سبسڈی دینا ہے ۔
اگر دیکھا جائے تو لاہور سمیت کراچی ،کوئٹہ ،اسلام آباد میں آٹے کے تھیلے کی قیمتوں میں بھی ریکارڈ اضافہ کیا گیا،ایک ہفتے میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 120 روپے تک مہنگا ہو گیا،حیدر آبا د میں آٹے کا 20 کلو تھیلا ریکارڈ 1600 روپے ، کراچی میں 1560 روپے تک کا ہوگیا ،حیدر آباد کے شہری ملک میں سب سے مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نےپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر عوام کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں جہاں تک ممکن ہو کم فیول استعمال کرنا چائیے،کیونکہ سخت وقت میں زندگی نارمل نہیں رہ سکتی ،حکومت کس کس چیز کو سبسڈائزڈ کرے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پٹرول بناتا یا ہمارے پیٹرول کے کنوئیں ہوتے تو پھر اور بات تھی،عالمی مارکیٹ میں قیمتیں 95 ڈالرز تک پہنچ گئی ہیں۔حکومت اس میں کوئی ٹیکسز نہیں ڈال رہی۔وزارت سائنس کی کوشش ہے بجلی کم خرچ ہو۔بجلی کم خرچ ہو گی تو آئل کی امپورٹ کم ہوگی۔کورونا اور مہنگائی عالمی ہے ہمیں اس میں خود کو ایڈجسٹ کرنا ہے۔