اسلام آباد: سگنل پر حادثے میں چار نوجوانوں کی ہلاکت کے کیس میں کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان اور جاں بحق ہونے والے دو افراد لواحقین کے درمیان صلح نامہ پر دستخط ہو گئے ہیں۔ مقامی عدالت میں کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج نے کی۔
ملزم وکیل کا کہنا تھا کہ قابل ضمانت دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے اور ضمانت منظور کی جائے جبکہ سرکاری وکیل نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ملزم کے پیش کردہ لائسنس کی تصدیق بھی نہیں ہوئی اور چار افراد کی جان گئی ہے اور ضمانت کی درخواست منسوخ کی جائے۔
سماعت میں وقفے کے بعد وکیل ملزم سعید خورشید نے کہا کہ جاں بحق افراد کے ورثاء سے راضی نامہ ہو چکا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ جاں بحق افراد کے ورثاء کدھر ہیں۔ ملزم کے وکیل نے بتایا کہ ورثاء کمرہ عدالت میں ہی موجود ہیں اور بیان حلفی عدالت میں جمع کرا دیے ہیں۔
اس موقع پر عدالت میں مدعی مقدمہ مجیب کے بھائی نے بھی عدالت میں وکالت نامہ جمع کرا دیا جب کہ متوفی فاروق اور عادل عباسی کے والدین نے عدالت میں بیان دیا۔
عدالت نے اگلی سماعت پر مدعی کے وکیل کو درخواست ضمانت پر دلائل دینے کے ساتھ آئندہ سماعت تک پولیس کو حکم دیا کہ وہ ملزم اذلان کے لائسنس کی تصدیق بھی کرا کر لائے۔ عدالت نے کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت 24 فروری تک ملتوی کر دی۔