الیکشن کمیشن کو انتخابی عمل سے کرپشن ہرحال میں روکنا ہوگی، چیف جسٹس

02:54 PM, 16 Feb, 2021

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو انتخابی عمل سے کرپشن ہرحال میں روکنا ہوگی۔ الیکشن کمیشن کوئی عام سرکاری محکمہ نہیں، اس کا ایک میندیٹ ہے۔

تفصیل کے مطابق سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ عدالت کے حکم پر چیف الیکشن کمشنر اور دیگر حکام پیش ہوئے۔

چیف الیکشن کمشنر سینیٹ انتخابات سے متعلق اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے۔ انتخابات سے کرپشن کو ختم کرنے کا طریقہ کار ایکٹ میں موجود ہے۔ آرٹیکل 226 کے تحت انتخابات خفیہ بیلٹ سے ہوتے ہیں۔

اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے چیف الیکشن کمشنر سے سوال پوچھا کہ کیا ہوتا ہے خفیہ بیلٹ؟

اس کا جواب دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا کہ خفیہ بیلٹ وہ ہوتا ہے جس کی شناخت نہ ہوسکے۔

جسٹس اعجازالاحسن نے چیف الیکشن کمشنر سے پوچھا کہ آپ نے خفیہ بیلٹ کی یہ تعریف کہاں سے نکالی ہے؟ 

جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے آپ کو زحمت اس لیے دی ہے کہ بتائیں کرپٹ پریکٹسز کے سد باب کیلئےکیا اقدامات کیے؟

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے طے کیا ہے کہ بیلٹ پیپر پر ووٹر کا سیریل نمبر نہیں ہونا چاہیے۔ اگر ووٹر کے بارے میں معلوم کرنا بھی ہے تو آئینی ترمیم کی جائے۔ ہم نے سینیٹ انتخابات سے متعلق بہت غور وخوض کیا ہے۔ عدالت کو تحریری جواب جمع کرا چکے ہیں۔ ہم نے امیدواروں کیلئے 15 لاکھ تک کا بینک اکاؤنٹ کھولنا ضروری قرار دیا ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر صاحب آپ بات کی گہرائی کو سمجھ نہیں رہے، ہمیں پوری سکیم بتائی جائے کہ انتخابات کیسے شفاف ہوں گے؟

جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میکنزم بتائے کہ کیسے کرپٹ پریکٹس کو روکا جائے؟ انتخابات میں سیاسی مداخلت اور پیسے کا استعمال ہوتا ہے۔ کرپٹ پریکٹس کو گارڈ کرنے کا مطلب الیکشن سے پہلے حفاظتی انتظامات کیے جائیں۔ انتخابات سے قبل اور بعد میں سیاسی مداخلت سمیت کرپٹ پریکٹس کیلئے گارڈ کا لفظ ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ میں واضح نہیں کیا گیا کہ اور نہ ہی کسی بھی کرپٹ پریکٹس کا ذکر ہے۔ الیکشن کمیشن بتائے کہ انتخابات میں کرپٹ پریکٹس کیسے روکیں گے؟ یہ افسران کے کرنے کا کام ہے، آپ خود کیا کرتے ہیں؟ آپ کو معلوم نہیں پاکستان میں الیکشن کیسے ہوتا ہے۔

مزیدخبریں