لاہور: میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پرہیز گاری کے لبادوں میں لپٹے ہوئے بددیانت ہر جگہ پائے جاتے ہیں لیکن ہمیشہ سیاستدان ہی نشانہ بنتے ہیں۔ تمام وزرائے اعظم کو ایک جیسے الزامات لگا کر بدسلوکی کر کے نکال دیا گیا ۔ انہوں نے کہا مارشل لا لگانے اور نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے دینے والوں پر آرٹیکل 6 کیوں نہیں لگا۔ جمہوریت پر شب خون مارنے والوں اور انہیں جواز بخشنے والوں کو سزا کیوں نہیں ملی؟۔
وفاقی وزیرنے کہا کہ صادق و امین کے فتوے دینے والوں کی اپنی صداقت اور ایمانداری مسلمہ ہونی چاہئے بغیر ثبوت کے غیر اخلاقی ریمارکس قابلِ قبول نہیں جبکہ پاکستان میں جمہوریت ٹوٹی پھوٹی سیاسی جماعتوں کی مرہونِ منت ہی ہے۔
اس سے قبل صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ نے کہا تھا عوامی نوٹس میں تاریخ نہیں پڑتی بلکہ فیصلہ آتا ہے اور جوڈیشل نوٹس کی طرح عوامی نوٹس بھی لیا جاتا ہے۔ نواز شریف کا نام ای سی ایل میں آئے گا تو دنیا میں کیا قدر ہو گی جبکہ ایٹمی پاکستان بنانے میں بھٹو اور نواز شریف کا کردار ہے لیکن ایک کے گلے میں رسہ ڈال کر اسے لٹکا دیا گیا اور دوسرے کے گلے میں رسہ ڈال کر چکر لگوائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا راؤ انوار کا انتظار ہے لیکن شریف خاندان کو استثنیٰ سے انکار ہے۔ کیا ایک شخص کو اپنی بیمار بیوی کی عیادت کا حق حاصل نہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں