اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ صحافی ہمارے معاشرتی ضمیر اور آئین کے تحفظات کی آئینہ دار ہیں، اور اظہار رائے کی آزادی بھی ان کا حق ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے صحافیوں کی ٹرولنگ کرنے والے افراد کے خلاف انکوائری کا حکم دیا ہے۔
وزیر قانون نے یہ بات سینیٹ کے اجلاس کے دوران کہی، جس میں مختلف اہم امور زیر بحث آئے۔ اجلاس میں صحافیوں کو دھمکیاں دینے اور ٹرول کرنے کے مسئلے پر بھی تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ سینیٹر جام سیف اللہ نے کہا کہ کچھ صحافیوں کو ایک خاص سیاسی جماعت کی طرف سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور ان کی ٹرولنگ کی جا رہی ہے۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے، اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس معاملے کو وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں اٹھایا ہے، اور اس پر انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ایک تحمل و برداشت والا معاشرہ چاہتی ہے اور صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
علاوہ ازیں، سینیٹ اجلاس میں پشاور کے آرمی پبلک سکول سانحہ کے شہدا کے لیے دعائیں بھی کرائی گئیں، اور اسلام آباد میں ہیروئن کے عادی افراد کی تعداد میں اضافے کی تشویش کا اظہار کیا گیا۔