کراچی: سابق کپتان اظہر علی نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔ کہتے ہیں کل میرا آخری ٹیسٹ ہوگا۔
کراچی میں نیوز کانفرنس میں اظہر علی نے کہا کہ ہر چیز کے ختم ہونے کا وقت ہوتا ہےمیری ریٹائرمنٹ کا بھی وقت آگیا ہے۔ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں نے پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔
ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے اظہر علی آبدیدہ ہوگئے۔ان کا کہنا ہے کہ کرکٹ کی وجہ سے بہت پیار ملا میں فینز کا شکر گزار ہوں۔ ڈومیسٹک لیول پر کھلاڑی مشکل وقت میں میرے ساتھ رہے اور کام آئے۔
96 ٹیسٹ میچ کھیلنے والے کرکٹر نے ٹیسٹ کرکٹ میں ٹرپل سنچری کو اپنے کیریئر کی یادگار اننگز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ کی بہت یادگاریں ہیں جس میں انگلینڈ میں ٹیسٹ میچ جیتنا اور عالمی نمبر ایک ٹیم کا اعزاز حاصل کرنا شامل ہے۔
انہوں نے جیمز اینڈرسن کو مشکل باؤلر قرار دیتے ہوئے کہا کہ میدان میں ہمیشہ انگلش باؤلر نے کافی مشکلات کھڑی کیں لیکن میں ان کا بہت احترام کرتا ہوں جبکہ سری لنکن اسپنر رنگنا ہیراتھ کو بھی مخصوص کنڈیشنز میں کھیلنا کافی مشکل ہوتا تھا۔
2009 میں ڈیبیو کرنے والے کرکٹر نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں نے مشکل وقت میں کرکٹ کھیلی لیکن مجھے ہمیشہ سے سخت حالات میں کرکٹ کھیلنا اچھا لگا ہے، مجھ سمیت پوری ٹیم نے مشکل وقت دیکھا ہے اور میں ان حالات سے نکلنے پر بورڈ اور تمام کھلاڑیوں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا تھا کہ میں اپنی سرزمین پر کبھی بھی انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیل سکوں گا لیکن حکومت پاکستان، پاکستان کرکٹ بورڈ اور سیکیورٹی ایجنسیز کو کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے دیگر ٹیموں کو اس بات کا یقین دلایا کہ پاکستان کرکٹ کے لیے محفوظ ملک ہے۔
37سالہ اظہر علی نے 96 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 2019 میں سرفراز احمد کو قیادت سے ہٹائے جانے کے بعد انہیں قومی ٹیم کی قیادت کی ذمے داری سونپی گئی تھی جس کے بعد انہوں نے نو میچوں میں بطور کپتان فرائض انجام دیے۔
ان کی قیادت میں پاکستان نے سری لنکا اور بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں فتوحات تو ضرور حاصل کیں لیکن ان کی ذاتی فارم ہر گزرتے دن کے ساتھ تنزلی کا شکار رہی جس پر انہیں مسلسل تنقید کا سامنا تھا۔
ان کا شمار پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین بلے بازوں میں ہوتا ہے جہاں انہوں نے 96 میچوں میں 19 سنچریوں کی مدد سے 7ہزار سے زائد رنز اسکور کیے۔انہیں وہ ٹیسٹ میچوں میں ٹرپل سنچری بنانے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں اور دنیا کے واحد کرکٹر ہیں جنہیں ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میں ٹرپل سنچری اسکور کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
اظہر علی 53 ون ڈے میچوں میں بھی پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز رکھتے ہیں جبکہ 2015 ورلڈ کپ کے بعد انہیں قومی ٹیم کی قیادت سونپی گئی تھی۔