لاہور : پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ سے جنسی زیادتی اور ویڈیو بنانے کے واقعے کا وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے نوٹس لے لیا۔
آج صوبہ پنجاب سے طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کا واقعہ رپورٹ ہوا صوبے میں جنسی ہوس کے واقعات رونما ہونا معمول بن چکا ہے۔ لاہور کی پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کیساتھ پیش آیا، جسے ملزمان نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم متاثرہ طالبہ کے شور مچانے پر دو ملزمان جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق ملزمان نے طالبہ کی ویڈیو بنانے کی کوشش کی، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان پنجاب یونیورسٹی کے طالب علم ہیں۔ پنجاب پولیس نے یونیورسٹی طالبہ کو اغوا کر کے مبینہ زیادتی کی کوشش کرنے والے دونوں ملزمان کو واقعہ رپورٹ ہونے کے کچھ دیر بعد ہی گرفتار کر لیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز محمد عابد خان کا کہنا ہے کہ خواتین کا تحفظ لاہور پولیس کی اولین ذمہ داری ہے اور گرفتار ملزمان کو تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے زیادتی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کی تھی اور ملزمان کے کلاف کارروائی کا حکم بھی دیا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں، متاثرہ طالبہ کو ہر صورت انصاف فراہم کیا جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے شہر اوکاڑہ کے گاؤں 49 ٹو ایل میں چار سال کی بچی سے مبینہ زیادتی کی کوشش کی گئی تھی جس کے الزام میں پولیس نے رفیق نامی ملزم کو گرفتار کیا تھا۔