کراچی: بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو ٹیلی فون کیا اور دونوں رہنماوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کسی بھی غیر آئینی طریقے ذرائع کو سینیٹ میں دو ہزار اٹھارہ کے ماڈل کے انتخاب کو نقل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
دونوں رہنماوں نے موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور عوامی جلسوں کے ذریعے پی ڈی ایم کی مقبولیت سے حکومت کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ بلاول بھٹو اور مریم نواز نے سینیٹ انتخابات اور پی ڈی ایم کی حکمت عملی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور بلاول بھٹو زرداری نے مریم نواز کو 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں سابق وزیراعظم شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی یوم شہادت میں شرکت کی دعوت دی۔
اس سے قبل سینیٹ الیکشن کے حوالے سے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا صدارتی آرڈیننس سے طریقہ کار بدل نہیں سکتا اور شو آف ہنڈ کے ذریعے سینیٹ الیکشن غیر آئینی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے اعلان کیا کہ ہم سینیٹ کا الیکشن فروری میں کرائیں گے جبکہ ووٹنگ شو آف ہینڈ سے ہو گی اس کے لئے جعلی وزیراعظم کو کس نے اختیار دیا ہے کہ وہ یہ اعلان کرے۔ الیکشن کرانا تو الیکن کمیشن کا کام ہے اور اگر کمیشن آزاد ہے تو فوری نوٹس لے۔
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ نے کہا شو آف ہینڈ کے طریقے سے الیکشن غیر آئینی ہے اور کورٹ آئین کی تشریح تو کر سکتی ہے لیکن اس کو کسی طرح تبدیل نہیں کر سکتی۔ لگتا ہے کہ پوری کابینہ جاہل ہے اور یہ ممکن ہی نہیں کہ شو آف ہینڈز کیساتھ الیکشن کرائے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کے اقدامات سے گریز کیا جائے جس سے نقفرت میں اضافہ ہو اور ہم ہر قیمت پر ووٹ کا حق چاہتے ہیں۔