اسلام آباد:ملا برادر کی قیادت میں افغان طالبان کا سیاسی وفد دوحہ سے اسلام آباد پہنچ گیا اور وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقاتیں کرے گا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق افغان وفد حکومت پاکستان کی دعوت پر اسلام آباد پہنچا ہے اور وزیراعظم ،وزیر خارجہ سے ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے معاملات خاص طور پر افغان پناہ گزینوں کی واپسی ، افغانوں کی پاکستان میں نقل و حرکت مذکرات کے اہم نکات ہوں گے۔
پاکستان کی جانب سے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق کا کہنا تھا کہ طالبان کا یہ دورہ دوحہ میں شروع ہونے والے امن مذاکرات میں پاکستان کی پالیسی کا حصہ ہے۔افغانستا اور خطے میں پائیدار امن ،استحکام اور خوشحالی کیلئے پاکستان وسیع البنیاد اور جامع سیاسی حال کی حمایت کرتا ہے۔
The visit is part of Pakistan’s policy to reach out to key Afghan parties in peace negotiations that commenced in Doha last September. Pakistan supports broad-based and comprehensive political settlement for durable peace, stability and prosperity in Afghanistan and the region.
— Mohammad Sadiq (@AmbassadorSadiq) December 16, 2020
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے محمد صادق نے مزید کہا کہیاد رہے کہ قبل ازیں 25 اگست 2020 کو بھی طالبان کا ایک وفد پاکستان آیا تھا اور اس دورے میں طالبان قیادت نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات بھی کی تھی جبکہ اس وقت بھی طالبان کی سربراہی ملا عبدالغنی برادر نے کی تھی۔
وفد افغان تاجروں کے مسائل اور افغان مفاہمتی عمل پر بھی بات چیت کرے جبکہ افغان طالبان کا وفد عسکری حکام سے بھی ملاقات کرے گا۔