سانحہ اے پی ایس کی چھٹی برسی،وفاقی وزراء بھی غمزدہ

Federal ministers also mourn the sixth anniversary of the APS tragedy

اسلام آباد:سانحہ اے پی ایس کی چھٹی برسی پر وفاقی وزراء بھی غمزدہ جبکہ انہوں نے اپنے اپنے پیغامات جاری کردیے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ اے ایس پی ایس کے دلخراش سانحہ کے غم آج بھی تازہ ہیں،  16 دسمبرکوملکی تاریخ میں سیاہ دن کے طورپریادرکھاجائیگا جبکہ  اے پی  ایس کے معصوم پھولوں کی لازوال قربانی نے قوم کویکجاکیا۔


شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ  پوری قوم شہدائے اے پی ایس کوسلام پیش کرتی ہے جبکہ قوم دہشت گردی کیخلاف سیسہ پلائی دیوارکی طرح مسلح افواج کیساتھ ہے۔


وفاقی وزیر اطلاعات   شبلی  فراز نے کہا کہ ہرسال 16 دسمبر کو سانحہ اے پی ایس کی برسی پر دکھ اور زخم پوری قوم کے دل میں ہرے ہو جاتے ہیں،دہشت گردوں نے معصوموں کو شہیدکرکے پوری قوم کو ناقابل فراموش غم دیا،آج ہم نے اس عہد کا اعادہ کرنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف حاصل کامیابیوں کوکسی صورت رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔


شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری مسلح افواج اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کی بڑی تعداد نے قربانیاں دی ہیں،  ہم ان سب شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔اللہ تعالی شہدا کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے آمین۔ 

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے قومی یکجہتی سماجی ہم آہنگی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دن ہماری قوم ایک حادثے سے دوچارہوئی اور ہمارا ملک دولخت ہوگیا،آج کے دن ہی پشاور میں افسوسناک واقع پیش آیا،دو اندوہناک واقعات کے پیچھے ایک تاریخ رہ گئی ۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ قوم کے کیلئے جنگ لڑنے والوں کو اخراج تحسین پیش کرتا ہوں ،آج ہم رات کو اپنے بستروں پر آرام سے سوتے ہیں کیونکہ ہمارے جوان دشمنوں سے لڑرہے ہیں۔


یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014ء کا دن پاکستانی قوم کے ذہنوں سے کبھی نہیں نکل سکتا کیونکہ اس روز دہشتگردوں نے سکول میں زیر تعلیم بچوں کیساتھ ظلم وبربریت کی ایسی داستان رقم کی جسے بھلانا ناممکن ہے۔


سولہ دسمبر 2014ء کا شمار تاریخ انسانی کے سیاہ ترین دنوں میں ہوتا ہے۔ اس روز ظالم دہشتگردوں نے پشاور میں قائم آرمی پبلک سکول (اے پی ایس) کے طلبہ کو شہید کرکے خون کی ہولی کھیلی۔ ظالموں نے کلاس رومز میں داخل ہو کر چن چن کر بچوں اور ان کے اساتذہ کو شہید کیا۔ یہ ایسا واقعہ تھا جس نے ہر آنکھ اشکبار کردی۔